کلکتہ//
پنچایت انتخابات میں ترنمول کانگریس کو شکست دینے کیلئے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ سومترا خان نے کانگریس اور سی پی آئی ایم کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی دعوت دے کر ریاست میں ایک نئی سیاسی بحث شروع کردی ہے ۔تاہم سی پی ایم لیڈر سوجن چکرورتی اور ریاستی کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے ۔
درگاپور میں سومترا خان نے کہاکہ’ہم سب ترنمول کانگریس کے خلاف ہیں۔ ہم سب کے ساتھ ترنمول کو شکست دینا چاہتے ہیں۔اگر ہم سب ایک ہوکر مقابلہ کریں تو ترنمول کانگریس کا صفایا کیا جاسکتا ہے ۔سومترا نے واضح کیا کہ دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کرے گی، لیکن انہیں زمینی سطح پر بائیں بازو اور کانگریس کے ساتھ غیر تحریری اتحاد کرکے ترنمول کانگریس کو ہرانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔
تاہم سی پی ایم کی مرکزی کمیٹی کے رکن سوجن چکرورتی نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی اس تجویز کو مسترد کردیا۔ سومترا خان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے جواب دیاکہ بی جے پی لیڈر بشنو پور کے ایم پی کے پیغام کو نہیں سنتے ہیں۔ وہ خود کانگریس سے ترنمول کانگریس اور واپس بی جے پی میں چلے گئے ۔ کہیں اور جانے میں دلچسپی ہو سکتی ہے ۔ بی جے پی کا ساتھ دے کر ترنمول کانگریس کو ہرانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ کیونکہ پھر ووٹنگ کے بعد یہ دوبارہ دیکھا جائے گا کہ مکل رائے ترنمول سے ہار کر ترنمول میں واپس آئیں گے ۔ بی جے پی کی مدد سے ترنمول کو شکست دینے کا خیال حقیقت میں ممکن نہیں ہے ، یہ ایک خیالی بات ہے ۔
سومترا خان کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے ریاستی کانگریس صدر ادھیر چودھری نے بھی کہا کہ ہم پورے ہندوستان سے بی جے پی کو بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔ مغربی بنگال میں بھی ہمارا یہی موقف ہے ۔ بی جے پی کے ساتھ کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ہمیں ترنمول کانگریس کو شکست دینے کے لیے ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنا چاہیے ۔ لیکن کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی کانگریس کے ساتھ سمجھوتہ کرے گی؟ سورج پھر مغرب میں طلوع ہوگا۔
سومترا خان، جنھیں پنچایت انتخابات کے لیے بی جے پی کے مبصر کی ذمہ داری ملی ہے ، پنچایت انتخابات کی تیاری سے متعلق میٹنگ میں شرکت کے لیے درگاپور میں تھے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ترنمول کانگریس پنچایت انتخابات 2018 کی ہی طرح دہشت گردی کا سہارا لیتی ہے تو عام لوگ 2019 کی طرح 2024 میں بھی اس کا جواب دیں گے ۔
تاہم، ترنمول کے رکن پارلیمنٹ شانتنو سین نے بی جے پی کے رکن پارلیمنڈ کی بائیں بازو کانگریس کے ساتھ سمجھوتہ کی تجویز پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ کوآپریٹو سوسائٹی کے ووٹوں کی بنیاد پر مجموعی سیاست کا فیصلہ کرنا بے وقوفی ہے ۔ اس سے قبل قائد حزب اختلاف، ریاستی بی جے پی صدر نے بھی اس طرح کی اپیل کی تھی۔ بائیں بازو کی کانگریس پہلے ہی صفر پر آ گئی ہے ۔ بی جے پی اتنی قابل رحم ہے کہ وہ تھوڑا سا ریاضی بھول گئی ہے کہ صفر سے ضرب صفر کے برابر ہے ۔