جموں/۲۸مارچ
جموںکشمیر کے ضلع راجوری کے لام علاقے میں پیر کی صبح سواریوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی ایک گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں۶۵سالہ مسافر کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی جبکہ ۵۶دیگر زخمی ہوئے ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پیر کی صبح دس بجے کے قریب لام راجوری میں مسافر بردار گاڑی گہری کھائی میں جاگری ۔انہوں نے بتایا کہ اطلاع موصول ہوتے ہی پولیس ، فوج اور مقامی لوگوں نے امدادی کارروائی شروع کی اور زخمیوں کو کھائی سے باہر نکال کر نزدیکی ہسپتال پہنچایا ۔
ذرائع نے کہاکہ بلال حسین نامی ایک مسافر ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ متعدد مسافروں کو ابتدائی مرہم پٹی کے بعد گھر جانے کی اجازت دی گئی ۔
دریں اثنا دفاعی ترجمان نے بتایا کہ لام راجوری میں حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی فوجی یونٹ سے وابستہ اہلکاروں نے امدادی کارروائی شروع کی۔انہوں نے کہاکہ پُر خطر راستوں کو طے کرکے فوجی اہلکاروں نے سخت محنت کے بعد زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا جس وجہ سے کئی ایک زخمیوں کی جان ضائع ہونے سے بچ گئی۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ شدید زخمیوں کو فوجی گاڑیوں کے ذریعے سب ضلع ہسپتال نوشہرا پہنچایا گیا ۔
اس دوران جنوبی ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں پیر کی صبح کو ایک موٹر سائیکل ایل پی ٹرک سے ٹکرا گیا جس وجہ سے نوجوان شدید طورپر زخمی ہوا، اگر چہ اُس سے ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سب ضلع ترال کے مین ٹاون علاقے میں پیر کے روز موٹر سائیکل اور ٹرک کے درمیان زور دار ٹکر ہوئی جس وجہ سے موٹر سائیکل سوار شدید طورپر زخمی ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ آس پاس موجود لوگوں نے نوجوان کو ہسپتال پہنچایا تاہم کچھ گھنٹوں تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد نوجوا ن پیر کی سہ پہر کو ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
متوفی نوجوان کی شناخت شاکر احمد نائیک ولد اسد ا ﷲ نائیک ساکن امیر آباد کے بطور ہوئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ جونہی نوجوان کی لاش اُس کے آبائی علاقے پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا، خواتین سینہ کوبی کرنے لگیں بعد میں اُس کو پُر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے ۔
بتادیں کہ متوفی نوجوان کا والد تین ہفتے قبل ہی داعی اجل کو لبیک کہہ گیا تھا۔