وہ کیا ہے کہ ہم میں اتنی ہمت ہے اور … اور نہ جرأت ہے کہ ہم مودی جی کے ۸ سالہ دور حکومت پر کوئی رائے زنی کریں اور… اور ضرورت بھی کیا ہے کہ ابھی تو ۸ سال ہی ہوئے ہیں…ممکن ہے کہ آئندہ۸ سال بعد ہم تھوڑی سی ہمت جٹا پائیں اور… اور ان کے دور حکومت کے بارے میں کچھ کہہ سکیں … کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مودی جی کرنے سے زیادہ کہنے میں یقین رکھتے ہیں… اس لئے یہ کرتے کم ہیں اور کہتے زیادہ ہیں… کچھ کی رائے ہے کہ نہیں جی مودی جی ایسے ویسے نہیں ہیں… بلکہ یہ اپنے کام سے کام رکھنے والے ہیں کہ … کہ کام کے سوا انہیں کچھ اور نظر نہیں آرہا ہے … بالکل بھی نظر نہیں آ رہا ہے۔ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم نے مودی جی کے بارے میں کوئی رائے نہیں بنائی ہے… نہیں صاحب ایسا نہیں ہے کہ… کہ ۸ سال کسی حکمران کو جاننے اور جانچنے کیلئے بہت ہو تے ہیں … اس لئے صاحب ہم نے یقینا ان کے بارے میں ایک رائے ضروری بنا رکھی ہے…اس پر بات کریں گے ‘جب ہم میں اس پر بات کرنے کی ہمت ہو گی ‘ جرأت ہو گی … لیکن… لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ ہم آج مودی جی کے بارے میں بات نہیں کریں گے… ہم ان کے بارے میں ضرور بات کریں گے اور… اور اس لئے کریں گے کہ مودی جی نے ایک اور دیوالی فوجیوں کے ساتھ منائی ہے… اُن فوجیوں کے ساتھ جو ہماری سرحدوں کے محافظ ہیں… جن کیلئے عید یا دیوالی بعد میں آتی ہے ‘ پہلے وطن‘اہلیان وطن اور ان وطن کی سرحدوں کی حفاظت آتی ہے… اپنے پیاروں سے دورسرحد کے کٹھن حالات میں دیوالی منانا آسان نہیں ہے اور…اور بالکل بھی نہیں ہے… اور اس بات کا احساس مودی جی کو ہے … اور سو فیصد ہے… نہیں ہو تا تو… تو یہ جناب مسلسل پچھلے آٹھ برسوں سے دیوالی کا تہوار اپنی عالیشان سرکاری رہائشگاہ پر مناتے … دور اور… اور بہت دور سرحد پر فوجیوں کے ساتھ نہیں مناتے … بالکل بھی نہیں مناتے ۔ اور یہ ایک بات مودی جی کواپنے تمام پیشرؤں سے الگ بناتی ہے‘ منفرد بنا دی تی ہے … اس کے علاوہ بھی بہت ساری باتیں اور عادتیں انہیں دوسروں سے الگ اور منفرد بنا دیتی ہیں… لیکن… لیکن اُن باتوں پر بات پھر کبھی کریں گے… آج نہیں… بالکل بھی نہیں۔ہے نا؟