ممبئی// ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے نئے صدر راجر بنی نے ہندوستان کے اہم کھلاڑیوں کے بار بار زخمی ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’’مسئلے کی تہہ میں جاکر ‘‘انجری کو کم کرنے کے طریقے تلالش کرنا چاہتے ہیں۔ ای ایس پی این کرک انفو نے منگل کو یہ اطلاع دی۔
بنی نے صدارت سنبھالنے کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت میں کہا ’’ہم دیکھیں گے کہ ہم کھلاڑیوں کی انجری کو کم کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔ کھلاڑیوں کا بار بار زخمی ہونا تشویشناک ہے، اور ہم اس کی تہہ تک پہنچنا چاہتے ہیں اور دیکھنا چاہتے ہیں کہ اسے کس طرح بہتر کیا جا سکتا ہے‘‘۔
بنی کو یہاں منعقدہ بی سی سی آئی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں بورڈ کا بلا مقابلہ صدر منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے سورو گنگولی کی جگہ بی سی سی آئی کے 36ویں صدر کا عہدہ سنبھالا ہے۔
انہوں نے کہا ’ہمارے پاس نیشنل کرکٹ اکیڈمی (بنگلور میں) میں بہترین ڈاکٹر اور کوچ ہیں، لیکن ہمیں چوٹوں کو کم کرنے اور ری ہیب کے عمل کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے‘‘۔
ہندوستان نے اس سال مختلف فارمیٹس میں 40 کھلاڑیوں کو میدان میں اتارا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ ہندوستان نے باہمی سیریز کے ساتھ کافی کرکٹ کھیلی، لیکن انجریز نے بھی بار بار ٹیم میں اکثر تبدیلیوں میں رول ادا کیا ہے۔
روہت شرما کی ٹیم اس وقت آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے آسٹریلیا میں ہے، لیکن ان کے پاس ٹیم کے بہترین بالر جسپریت بمراہ اور معروف آل راؤنڈر رویندرا جڈیجہ نہیں ہیں۔ بمراہ کمر کی چوٹ کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہیں جبکہ جڈیجہ اپنے دائیں گھٹنے کی سرجری کے بعد ری ہیب سے گزر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ طویل ری ہیب کے بعد جنوبی افریقہ سیریز کے لیے ٹیم میں واپس آنے والے دیپک چاہر کمر کی انجری کے باعث آسٹریلیا کا سفر نہیں کر سکے۔
کھلاڑیوں کی چوٹوں پر کام کرنے کے علاوہ بنی نے ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے پچوں کو بہتر بنانے پر بھی بات کی۔
بنی نے کہا ’’گھریلو وکٹ تھوڑی زیادہ جاندار ہونی چاہئیں تاکہ ہماری ٹیموں کو آسٹریلیا جیسی جگہوں پر مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے، جہاں تیز رفتار اور اچھال وای پچیں ہوتی ہیں‘‘۔
بنی وجیا نگرم کے مہاراجہ اور سورو گنگولی کے بعد بی سی سی آئی کے صدر بننے والے تیسرے کرکٹر ہیں۔ بنی سے پہلے بی سی سی آئی کے صدر گنگولی تھے، بی سی سی آئی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال (سی اے بی) کے نمائندے کے طور پر موجود رہے۔ وہ جلد ہی سی اے بی کے چیئرمین کے عہدے پر واپس آسکتے ہیں۔
کرناٹک سے تعلق رکھنے والے 67 سالہ بنی صدر کے طور پر صرف تین سال کے لیے کام کریں گے کیونکہ بی سی سی آئی کے آئین کے مطابق منتظمین اور عہدیداروں کی عمر 70 سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ورلڈ کپ 1983 جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کا حصہ رہے بنی نے اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹ حاصل کئے۔ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بنی نے کوچنگ کا رخ کیا۔ کچھ عرصہ قومی سلیکٹر کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد وہ کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایڈمنسٹریٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔