سرینگر/ 18اکتوبر
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو شوپیاں میں دو غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ’الفاظ وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت نہیں کر سکتے‘جبکہ یہ برقرار رکھتے ہوئے کہ سیکورٹی فورسز کو ’ دہشت گردی کا ماحولیاتی نظام کچلنے کی مکمل آزادی‘دی گئی ہے“۔
پولیس نے بتایا کہ اتر پردیش کے دو مزدور کل رات اس وقت مارے گئے جب ’دہشت گردوں ‘نے حرمین شوپیاں میں ان کی رہائش گاہ پر گرینیڈ پھینکا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ لشکر طیبہ کے دو ہائبرڈ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے یہ حملہ کیا۔
غیر مقامی مزدوروں پر حملہ اسی ضلع میں گزشتہ ہفتے ایک کشمیری پنڈت کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد ہوا ہے۔
سنہا نے ایک ٹویٹ میں کہا”الفاظ کم پڑ رہے ہیں، یوپی سے تعلق رکھنے والے منیش کمار اور رام ساگر پر آج کے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت نہیں کر سکتے۔ ان کے اہل خانہ سے میری گہری تعزیت۔ ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور باقی کی تلاش جاری ہے“۔
ایل جی سنہا نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ سکیورٹی اپریٹس کو مربوط سی ٹی آپریشنز شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سنہا نے کہا کہ شوپیاں کی ضلعی انتظامیہ نے اعلیٰ افسران کو تعینات کیا ہے تاکہ مقتولین کی لاشوں کو پورے اعزاز کے ساتھ ان کے اپنے گاﺅں تک پہنچانے کے انتظامات کریں۔
ایل جی نے کہا”ہم نے دہشت گردوں اور دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو کچلنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اور سیکورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی ہے۔ دہشت گردی مہذب معاشرے کے لیے ایک لعنت ہے۔ ہر کمیونٹی کے لوگوں کو گھناو¿نی کارروائیوں کی مذمت اور دہشت گردی اور اس کے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے۔“