جموں/15اکتوبر
جنوبی ضلع شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف جموں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر آکر سرکار کے خلاف احتجاجی مظاہرئے کئے اور جلوس نکالا ۔
مظاہرین نے سرکار پر واضح کیا ہے کہ وہ اب کسی بھی صورت میں کشمیر جانے کو تیار نہیں اور ہمیں فوری طورپر جموں ٹرانسفر کیا جائے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے بعد جموں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے ۔
مظاہرین نے بتایا کہ سرکار کی جانب سے بلند بانگ دعوئے کئے جارہے ہیں لیکن مٹھی بھر کشمیری پنڈتوں کو جب یہ سیکورٹی فراہم نہیں کرسکتے تو ملازمین کی سیکورٹی کی گارنٹی کون لے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے تین ماہ سے مسلسل احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ ہمیں فوری طورپر جموں منتقل کیا جائے تاہم ایل جی انتظامیہ پوری طرح سے ناکام ثابت ہوگئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جان ہے تو جہاں ہے لہذا اب ہم نے فیصلہ کیا کہ کسی بھی صورت میں کشمیر نہیں جائیں گے ۔
مظاہرین کے مطابق کشمیر میں مٹھی بھر کشمیری پنڈت اس وقت رہائش پذیر ہیں جب سرکار اُنہیں سیکورٹی فراہم نہیں کرسکتی تو وہ ہمیں کیا سیکورٹی دے سکتے ہیں۔
مظاہرین نے مزید بتایا کہ چونکہ کشمیر میں غیر مقامی افراد اور کشمیری پنڈت ملازمین کو قتل کرنے کا سلسلہ جاری ہے لہذا ایسی صورتحال میں وہ کشمیر جانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ انتظامیہ بلند بانگ دعوئے کر رہی ہیں کہ کشمیر کے حالات ٹھیک ہو رہے ہیں لیکن زمینی سطح پر اگر جائزہ لیا جائے تو کشمیر کے حالات دن بدن بگڑتے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب تک کشمیر کے حالات پوری طرح سے معمول پر نہیں آتے تب تک ہمیں جموں میں ہی ٹرانسفر کیا جائے اور جب حالات معمول پر آجائیں گے تب ہمیں کشمیر جانے میں کوئی حرج نہیں ہوگا