سرینگر//
جموںکشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)یونٹ کے صدر‘ رویندر رینا نے واضح کیا ہے کہ غیر مقامی افراد کو ووٹنگ فہرست میں شامل کرنا کوئی غیر قانونی کام نہیں بلکہ ملک کے آئین نے لوگوں کو یہ اختیارات دیے ہیں کہ وہ کہیں پر بھی اپنے ووٹ کا استعمال کرسکتے ہیں۔
رینا نے کہا کہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس اس حوالے سے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔اُن کا کہنا تھا’’چونکہ دفعہ ۳۷۰کے قانون کو منسوخ کیا گیا ہے لہذا ملک کے سبھی قوانین اب جموں وکشمیر میں بھی لاگو ہیں‘‘۔
ذرائع کے مطابق جموں کے ضلع ترقیاتی کمشنر کی جانب سے غیر مقامی افراد کو ووٹنگ فہرست میں شامل کرنے کے حوالے سے لئے گئے فیصلے کی صوبہ جموں میں بھی سخت مخالفت ہو رہی ہے اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا جارہا ہے ۔
جموں وکشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینا نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سال ۱۹۵۰میں اُس وقت کی حکومت نے ایک قانون پاس کیا تھا جس کے تحت بھارت کے سبھی شہریوں کو کسی بھی ریاست یا یونین ٹریٹری میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے ۔
رینا نے بتایا کہ جموں کشمیر میں اس وقت نئے ووٹروں کی رجسٹریشن ہو رہی ہے اور آئین کے تحت متعلقین اپنے فرائض خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
اُن کے مطابق غیر مقامی افراد جموں وکشمیر میں اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں یہ کوئی غیر قانونی کام نہیں بلکہ آئین نے اُنہیں اس کا حق دیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا’’ہمارا آئین کہتا ہے ہر ایک شہری کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے ‘‘۔
بی جے پی یونٹ صدر نے بتایا کہ چونکہ جموں وکشمیر میں دفعہ۳۷۰کے باعث غیر مقامی افراد یہاں پر اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کرسکتے تھے اب مرکزی حکومت نے اس قانون کو منسوخ کیا لہذا ملک کے سبھی قوانین یہاں پر بھی لاگو ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی ، نیشنل کانفرنس اور کانگریس اس حوالے سے لوگوں کو گمراہ کررہی ہیں اور پروپگنڈے کے ذریعے پُر امن حالات میں رخنہ ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
رینا کے مطابق یہ کوئی نیا قانون نہیں بلکہ پُرانا قانون ہے اور اس پر پچھلے۷۰برسوں سے عملدرآمد ہو رہا ہے ۔
بتادیں کہ ضلع ترقیاتی کمشنر جموں نے سبھی تحصیلداروں کو حکم نامہ جاری کیا ہے کہ صوبے بھر میں پچھلے ایک سال سے مقیم غیر مقامی شہریوں کو فوری طورپر ووٹنگ فہرست میں شامل کیا جائے ۔
حکم نامہ منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی صوبے جموں کے لوگوں نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور فیصلہ کو ناقابل قبول قرار دیا۔