تمکورو،// کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کا دفاع کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ کوئی بھی صنعت کار گوتم اڈانی کے راجستھان میں 65,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے اعلان کو ٹھکرا نہیں سکتا۔
مسٹر گاندھی نے آج کرناٹک کے تموکورو میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ پریس کانفرنس کے موقع پر الگ سے نامہ نگاروں سے کہا "آخر میں میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ راجستھان حکومت نے ریاست میں مسٹر اڈانی کی مدد کے لئے سیاسی طاقت کا استعمال نہیں کیا ہے ،” ۔ جس دن وہ ایسا کریں گے میں اپوزیشن میں کھڑا ہو جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کارپوریٹس اور تاجروں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہندوستانی کاروبار کی مکمل اجارہ داری کے خلاف ہیں کیونکہ اس سے ملک کمزور ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا، "میری دلیل سیاسی طاقت کے استعمال کے بارے میں ہے کہ چند کاروباروں کی مدد کی جائے ۔ میرا احتجاج اس ملک کے ہر ایک کاروبار پر اجارہ داری کے بارے میں ہے جو سیاسی طور پر دو یا تین یا چار بڑے کاروباروں کی مدد کرتا ہے ۔ یہ ہے میرا احتجاج۔”
مرکز کی بی جے پی زیرقیادت حکومت پر چند تاجروں کی مدد کرکے تمام کاروباروں پر اجارہ داری کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘‘آج ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں اور جو کچھ بی جے پی حکومت کر رہی ہے ، وہ کچھ چنندہ کاروباریوں کی مدد کرکے تمام کاروباروں کی مکمل اجارہ داری ہے ۔ یہ میرا احتجاج ہے ۔”
انہوں نے کہا، ”مسٹر اڈانی نے راجستھان کو 60,000 کروڑ روپے سے زیادہ دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ کوئی وزیر اعلیٰ ایسی تجویز کو ٹھکرا نہیں سکتا۔ درحقیقت ایسی تجویز کو مسترد کرنا درست نہیں ہوگا۔’’