جموں//
جموںکشمیر پولیس اور آرمی نے پونچھ میں خاتون سمیت چھ افراد کو حراست میں لے کر اُن کے قبضے سے آئی ای ڈی ، پستول اور زائد از چھ کلو ممنوع نشیلی اشیائبرآمد کرکے ضبط کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیاجاسکتا۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ پونچھ میں پولیس اور آرمی نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ۲۸ستمبر کے روز پولیس کو مصدقہ اطلاع موصول ہوئی کہ ضلع میں تخریبی کارروائی انجام دینے کی خاطر کئی افرادسرگرم ہو گئے ہیں۔
اطلاع موصول ہوتے ہی پولیس ، فوج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں نے ضلع پونچھ کے کئی علاقوں میں آپریشن شروع کیا جس دوران ایک خاتون کے پاس آئی ای ڈی ہونے کے بارے میں پتہ چلا۔
سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو حراست میں لے کر اُس کے قبضے سے ایک آئی ای ڈی برآمد کی جس کو بعد بم ناکارہ بنانے والی ٹیم نے آئی ای ڈی کو ناکارہ بنایا۔
پولیس آفیسر کے مطابق پوچھ تاچھ کے دوران خاتون نے بتایاکہ اُس سے یہ آئی ای ڈی خاوند محمد آزاد نے دی تھی ۔انہوں نے کہا کہ مزید انکشافات کے بعد پتہ چلا کہ قمر الدین نامی شخص نے محمد آزاد کو یہ آئی ای ڈی فراہم کی تھی۔
اُن کے مطابق مزید تحقیقات کے دوران کمل الدین اور دوسرے افراد کے نام سامنے آئے ۔انہوں نے کہاکہ تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ قمر الدین کے دو بھائی اُس پار کشمیر میں بیٹھے ہیں جو بھارت کے خلاف مسلسل سازشیں رچانے میں ملوث ہیں۔
پولیس آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی ہینڈلرز جموں وکشمیر میں امن و امان کی فضا کو درہم برہم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے تاہم سیکورٹی ایجنسیاں بھی مسلسل اُن کے منصوبوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔
پولیس آفیسر نے بتایاکہ خاتون سمیت پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا جن کے قبضے سے ایک آئی ای ڈی ، پستول اور چھ کلو سے زائد ممنوع نشیلی اشیاء بر آمد کرکے ضبط کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ تحقیقات جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کو خارج از مکان قرار نہیں دیاجاسکتا۔