اپنے شیشی تھرور بھی کمال کرتے ہیں … ۱۴ برسوں سے کانگریس پارٹی میں ہونے کے باوجود بھی یہ نہیں سمجھ پائے کہ کانگریس پارٹی کا کلچرکیا ہے اور… اور کیا نہیں … اس پارٹی کی سوچ کیا ہے اور کیا نہیں ۔اگلے روز کہہ رہے تھے کہ پارٹی صدر کے الیکشن میں گاندھی خاندان غیر جانبدار ہے اور… اور سونیا گاندھی نے انہیں یہ یقین دلایا ہے اور… اور سو فیصد دلایا ہے کہ وہ اور ان کا بیٹا بیٹی غیر جانبدار رہیں گے۔ تھرور خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے کہ … کہ گاندھی خاندان الیکشن میں غیر جانبدار رہے گا۔لیکن… لیکن یہ بات کہہ کر تھرور ایک بات ثابت کررہے ہیں کہ سیاست میں۱۴ برسوں سے ہونے کے باوجود وہ ابھی طفل مکتب ہی ہیں اور … اور سو فیصد ہیں۔اس لئے ہیں کہ گاندھی خاندان کانگریس کے پارٹی الیکشن میں غیر جانبدار نہیں رہا … وہ غیر جانبدار نہیں رہ سکتا تھا کہ … کہ بات کنٹرول کی ہے… پارٹی پر کنٹرول اور گرفت کی ہے‘ جسے گاندھی خاندان کسی اور کے سپرد کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا ہے…اور اسی سوچ نے اسے مجبور کردیا … تھرور اور دوسروں کو یقین دہانیاں دینے کے باوجود مجبور کردیا کہ وہ اس الیکشن میں جانبدار رہے اور…اور ملکا ارجن کھرگے کا الیکشن میں حصہ لینا اسی بات کی چغلی کھا رہا ہے… کسی اور بات کی نہیں‘ بالکل بھی نہیں کہ یہ جناب گاندھی خاندان کی مکمل آشیر واد کے ساتھ الیکشن میدان میں اتر گئے ہیں… دگ وجے سنگھ کی سمجھ میں یہ بات آگئی سو انہوں نے الیکشن لڑنے کا پلان واپس لیا … لیکن بے چارے تھرور اب بھی اسی زعم میں مبتلا ہیں کہ … کہ گاندھی خاندان اس الیکشن میں غیر جانبدار رہے گا…اس کا کوئی پراکسی امیدوار نہیں ہوگا … بالکل بھی نہیں ہوگا ۔واقعی میں انسان کچھ باتیں عمر کے ساتھ ہی سیکھتا ہے … سیکھ سکتا ہے… تھرور بھی سیکھ جائیں گے … کہ ابھی ان کی عمرہی کیا ہے… فقط ۱۴ سال ہی تو ان کی سیاسی عمر ہے … سیکھ جائیں گے کہ … کہ گاندھی خاندان کانگریس پارٹی کو اپنی ذاتی ملکیت سمجھ رہا ہے… اور وہ اس ملکیت کو کسی اور کے ساتھ سپرد کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا ہے… کھرگے کو یہ یقینا آگے لا رہا ہے ‘ لیکن کھر گے جس ریموٹ سے کام کریں گے اس ریموٹ کا کنٹرول گاندھی خاندان کے پاس ہی ہے… اسی کے پاس رہے گا ‘ کسی اور کے پاس نہیں … بالکل بھی نہیں ۔ بے چارے شیشی تھرور!چلے تھے کانگریس پارٹی کے صدر بنیں‘احمق کہیں کے… ہے نا؟