سرینگر//
جموںکشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران ضلع کولگام میں۲۵تصادم آرائیوں میں دس پاکستانیوں سمیت۵۰جنگجو مارے گئے ۔
پولیس نے کہاکہ مقامی لوگ امن و امان کے قیام کی خاطر سیکورٹی فورسز کو اپنا بھر پو رتعاون فراہم کر رہے ہیں۔
ایس ایس پی کولگام‘ ڈاکٹر سندیپ چکروتی نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میںکہا کہ جنوبی ضلع کولگام میں پچھلے ۴۸گھنٹوں کے دوران دو تصادم آرائیوں میں پاکستانی ملی ٹینٹ سمیت تین جنگجو مارے گئے ۔
ڈاکٹر چکروتی نے کہاکہ منگل کے روز آہٹو کولگام میں سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔اُن کے مطابق جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
ایس ایس پی کولگام نے کہا کہ پولیس نے آس پاس رہائش پذیر لوگو ں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے میں محصور دو جنگجووں کو مار گرایا۔
ڈاکٹر چکروتی کاکہنا تھا کہ ایک سال کے دوران کولگام ضلع میں۲۵تصادم آرائیوں کے دوران دس پاکستانیوں سمیت ۵۰ملی ٹینٹ مارے گئے ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی سیکورٹی اور سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
ایس ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ ضلع میں امن و امان کے قیام کی خاطر مقامی لوگ سیکورٹی فورسز کو اپنا بھر پو رتعاون فراہم کر رہے ہیں۔
پولیس افسر نے کہاکہ پاکستان جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کو فروغ دینے کی خاطر کوششوں میں مصروف ہے تاہم سیکورٹی ایجنسیاں ہر ایک سازش کو ناکام بنائے گی۔