نئی دہلی//
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف عزم کے ساتھ لڑ رہی ہے لیکن ان کے دل میں پاکستان کے خلاف۱۹۷۱کی جنگ کے بارے میں ایک کسک ہے کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر(پی او کے) کا بھی فیصلہ اسی وقت ہوجانا چاہئے تھا۔
پیر کو ہماچل پردیش میں مادر وطن کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرنے والے شہداء کے کنبوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منعقد ایک پروگرام میں سنگھ نے کہا کہ مسلح افواج دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی پر کام کر رہی ہیں اور اب دشمن کو اس کے ٹھکانے پر جا کر مارا جا رہا ہے ۔
سنگھ کاکہنا تھا’’ایک سوچی سمجھی پالیسی کے تحت سرحد پار سے دہشت گردانہ کارروائیاں چلائی جاتی رہی تھیں۔ افواج نے دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی نئی حکمت عملی پر کام کیا۔ ہم نے سرجیکل اسٹرائیک اور بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک کرکے دکھائی ہے ‘‘۔
وزیر دفاع نے کہا’’ ہم نے حال ہی میں۱۹۷۱ کی جنگ میں فتح کی گولڈن جوبلی منائی ہے ۔۱۹۷۱کی جنگ تاریخ میں کسی بھی قسم کی جائیداد، حقوق یا طاقت کی بجائے انسانیت کے لیے لڑی جانے والی جنگ کے طور پر یاد رکھی جائے گی ‘ایک کسک رہ گئی۔ کاش پی او کے پر فیصلہ اسی وقت ہوگیا ہوتا‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے کبھی کسی ملک کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش نہیں کی۔ لیکن اگر ہندوستان کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے تو ہم نے منہ توڑ جواب بھی دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان امن پسند ملک ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم کسی قابل نہیں ہیں۔’’ ہندوستان اس عظیم حکمران بھرت سے تحریک لیتا ہے جو منہ میں ہاتھ ڈال کر شیروں کے دانت گنتے تھے ۔ آج ہمارے وزیر اعظم اپنے ہاتھ سے تیندوے چھوڑتے ہیں‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے آزادی کے امرت تہوار میں خود انحصاری کا عہد لیا ہے ۔ اس امرت مہوتسو میں جہاں ملک اپنے مجاہد آزادی، انقلابیوں، بہادر سپاہیوں، ہیروز، مہاویروں اور پرم ویروں کو یاد کر رہا ہے ، وہیں اگلے۲۵سالوں کے لیے اہداف بھی طے کر رہا ہے ۔
وزیر دفاع نے کہا’’ہم ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کر رہے ہیں جو ہمارے تمام امن پسند اور دوست ممالک کو تحفظ اور اعتماد کا احساس دلائے گا لیکن جو ممالک ہندوستان کو نقصان پہنچانے یا اس پر کام کرنے کی سوچتے ہیں، انہیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ ہماچل پردیش نے پچھلے کچھ سالوں میں ایک نئی شناخت بنائی ہے اور اگر ہم اس کی اصلیت پر نظر ڈالیں تو ہمیں وہی آئیڈیل نظر آئیں گے جو مجاہد آزادی لیکر چلے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے سابق فوجی ہمارے ملک اور معاشرے کا اثاثہ ہیں۔ مادر وطن کی خدمت میں آپ کی قربانیوں کی کوئی قیمت ادا نہیں کی جا سکتی۔
سنگھ کاکہنا تھا’’ ہمارے دل میں اپنے بہادر سپاہیوں کا احترام صرف ان کی خدمت تک نہیں ہے بلکہ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ہے ۔ ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہے گی کہ ہم آپ سب کیلئے بہتر سے بہتر کام کر سکیں اور اس کیلئے ہم پرعزم ہیں‘‘۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہماچل پردیش اسٹریٹجک نقطہ نظر سے بہت اہم ہے اور اس کے پیش نظر حکومت وہاں بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو مضبوط بنانے کی سمت تیزی اور مضبوط طریقے سے کام کر رہی ہے ۔
آزادی کے امرت دورمیں دفاعی شعبے میں خود انحصاری کے ساتھ ساتھ کئی بڑی تبدیلیاں بھی کی جارہی ہیں۔’’ تینوں خدمات کو تقریباً مکمل طور پر خواتین کے لیے کھول دیا گیا ہے ۔ جہاں خواتین کو مستقل کمیشن دیا جا رہا ہے اور ان کیلئے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کے دروازے بھی کھل گئے ہیں۔‘‘