نئی دہلی//کانگریس صدر سونیا گاندھی نے راجستھان میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں بھیجے گئے مرکزی انچارج ملکارجن کھڑگے اور اجے ماکن سے پورے واقعہ پر تفصیلی تحریری رپورٹ دینے کو کہا ہے ۔
راجستھان لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ اتوار کی شام لیجسلیچر پارٹی کے دو دھڑوں میں ہوئی رسہ کشی کی وجہ سے نہیں ہو سکی۔ میٹنگ کے لیے مقرر کردہ مبصرین ملکارجن کھڑگے اور اجے ماکن نے آج محترمہ گاندھی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس دوران کانگریس جنرل سکریٹری آرگنائزیشن کے سی وینوگوپال بھی بھارت جوڑو یاترا کو چھوڑ کر اس میٹنگ میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر یہاں پہنچے تھے ۔ مسٹر وینوگوپال نے شام میں بھی پیش رفت کے درمیان مسٹر گہلوت سے فون پر بات کی تھی، جب مسٹر گہلوت نے انہیں بتایا کہ ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے ۔
میٹنگ کے بعد مسٹر ماکن نے نامہ نگاروں سے کہا کہ انہوں نے راجستھان میں پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں محترمہ گاندھی کو پوری تفصیلات دے دی ہیں، لیکن محترمہ گاندھی نے ان سے پورے واقعہ پر تحریری اور تفصیلی رپورٹ دینے کو کہا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ رپورٹ کب دی جائے گی تو انہوں نے کہا کہ کل صبح تک رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر گہلوت کی حمایت کرنے والے ایم ایل ایز نے ان سے کہا ہے کہ ان میں سے کسی ایک کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مسٹر گہلوت کے بعد ایم ایل اے کو صرف گہلوت حامی ایم ایل اے میں سے ہی وزیر اعلیٰ قبول ہوگا۔ مسٹر ماکن نے کہا کہ ان کا خیال پارٹی قیادت کے سامنے رکھا گیا ہے ۔