تو صاحب مل گیا آپ کو جواب یا اب بھی آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کانگریس پارٹی کو آخر کون سی بیماری لاحق ہے… اس میں کیا نقص اور خامی ہے ۔ راجستھان میں اس وقت جو ہو رہا ہے ‘ وہ یہ جاننے کیلئے کافی ہے کہ آخر کانگریس پارٹی کا بیڑا غرق کیوں ہوا ہے ۔ایسی کوئی ریاست‘ ایسی کوئی یوٹی نہیں ہے‘ جہاں کانگریس پارٹی کے کم از کم دو دھرے نہ ہوں… یہ ہمارا آپ کو چیلنج ہے کہ کوئی ایسی ریاست ہمیں دکھائے جہاں دھڑہ بندی نہیں ہے… یہ تو آزاد صاحب کی مہر بانی ہے جنہوں نے کانگریس پارٹی سے آزادی حاصل کی اور… اور جموں کشمیر میں اس پارٹی کی دھڑہ بندی ختم کردی کہ… کہ جو دھڑہ ان کا حامی تھا وہ ہول سیل میں ان کی نئی پارٹی میں شریک ہوا اور… اور ہو رہا ہے ۔راجستھان کے وزیراعلیٰ‘اشوک گہلوٹ پارٹی کے صدر بھی بننا چاہتے ہیں اور وزارت اعلیٰ کی کرسی پر بھی قابض رہنا چاہتے ہیں… جب ان پر واضح کردیا گیا کہ صاحب آپ دو میں سے کوئی ایک عہدہ رکھ سکتے ہیں تو… تو انہوں نے اپنے دھڑے میں سے ہی کسی کو راجستھان کا اگلا وزیر اعلیٰ بنانے کی مانگ کی … مانگ میں کوئی حرج یا اعتراض نہیں تھا… اگر سچن پائلٹ کی شکل میں ‘انکی قیادت میں راجستھان میں کانگریس پارٹی کا ایک اور دھڑہ نہ ہوتا… ایسا دھڑہ جس نے پائلٹ کو وزیر اعلیٰ بنانے کی ضد میں ۲۰۲۰ میں اس ریاست میںخود ہی اپنی پارٹی کی حکومت کو خطرہ میں ڈال دیا تھا … گہلوٹ کاپارٹی کا صدر اتی امیدوار بننے کے اعلان نے پائلٹ دھڑے کو ایک موقع دیا کہ وہ ۲۰۲۰ میں ہاری ہوئی بازی کو دو سال بعد جیت لے… اس لئے وہ بھی بضد ہے… پائلٹ کو وزیر اعلیٰ بنانے پر بضد ہے ۔اور دور … زیادہ دور نہیں ‘ لیکن دور سے بی جے پی کی قیادت اس سب تماشے کا تماشہ دیکھ رہی ہے اور… اور من ہی من میں سوچ رہی ہے کہ … کہ کاش اس سے اوپر والے سے کچھ اور بھی مانگ لیا ہوتا… کہ … کہ اس کا ’کانگریس مکت‘ بھارت کا خواب آج حقیقت بن گیا ہے اور… اور اس خواب کو حقیقت بنانے میں سب سے زیادہ اگر کسی کا ہاتھ ہے ‘ سب سے زیادہ کسی کا رول ہے تو… تو صاحب وہ خود کانگریس پارٹی کا ہے… کسی او ر کا نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟