جموں//
جموں کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے بدھ کے روز دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار ایک ہیڈ کانسٹیبل سے منسلک کئی مقامات پر چھاپے مارے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہ دہشت گردی کی مالی معاونت میں بھی ملوث تھا۔
محمد رمضان، جسے منگل کو گرفتار کیا گیا تھا‘ اس کے نام پر۱۶ بینک اکاؤنٹس ہیں جن میں کروڑوں کا لین دین ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ۱۰ غیر ملکی موبائل نمبروں سے بھی رابطے میں تھا اور اس نے جعلی پاسپورٹ حاصل کیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے ) جموں ونگ کی ایک ٹیم نے بالترتیب کولگام اور جموں شہر کے بھٹنڈی علاقے میں رمضان اور دبئی میں مقیم ابو بکر کے گھروں پر چھاپہ مارا۔
ایک اہلکار نے کہا’’ہم یہ دیکھنے کیلئے چھان بین کر رہے ہیں کہ آیا وہ (رمضان) بھی دہشت گردی کی فنڈنگ میں ملوث تھا کیوں کہ اس کے کئی اکاؤنٹس ہیں جن میں کروڑوں کا لین دین ہوتا ہے‘‘۔ منگل کو رمضان کی ضمانت سے انکار کرتے ہوئے، ایک مقامی عدالت نے کہا کہ پولیس نے اس کے ۱۶ بینک کھاتوں کے بارے میں رپورٹ دی جس میں تقریباً ً ۶کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز اور ۱۰ غیر ملکی موبائل نمبروں سے اس کا رابطہ معاملے کی سنگینی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
پولیس کی تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ رمضان نے ممبئی، اتر پردیش اور گوا سمیت ملک کے کئی حصوں کا دورہ کیا تھا۔ اس نے متعدد موبائل ایپلی کیشنز اور وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کو مواصلاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
ایس آئی اے نے یہ بھی پایا کہ رمضان نے جعلی دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے کئی پی اے این کارڈ حاصل کیے تھے۔ اس نے جعلی دستاویزات کے ذریعے بیرون ملک سفر بھی کیا۔