نئی دہلی// دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے نائب قانونی مشیر جتیندر کمار پر ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنا کر ان کی (مسٹر سسودیا) کی گرفتاری کی منظوری دینے کا کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے خودکشی کی۔
مسٹر سسودیا نے آج کہا کہ بے شک وزیر اعظم نریندر مودی مجھے غلط معاملے میں پھنسائیں لیکن عہدیداروں کو خودکشی پر مجبور نہ کریں۔ انہوں نے وزیر اعظم سے تین سوال پوچھے کہ افسران پر اتنا دباؤ کیوں ڈالا جا رہا ہے کہ وہ خودکشی کر رہے ہیں، کیا اب مرکزی حکومت کا کام صرف آپریشن لوٹس چلانا ہے ؟ عوام کی منتخب حکومت کو کچلنے کے لیے مزید کتنی قربانیاں دی جائیں گی؟ انہوں نے کہا کہ ملک میں یہ پہلا موقع ہے جب اپوزیشن حکومتوں کو کچلنے کے لئے سی بی آئی افسر کو خودکشی پر مجبور کیا گیا۔
انہوں نے کہا، [؟]سی بی آئی کی انسداد بدعنوانی برانچ میں نائب قانونی مشیر کے طور پر تعینات جتیندر کمار میرے خلاف چل رہے فرضی کیس کے قانونی معاملے کی دیکھ بھال کر رہے تھے ۔ معلوم ہوا ہے کہ اس پر دباؤ ڈالا جا رہا تھا کہ وہ مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنا کر مجھے گرفتار کرنے کی قانونی اجازت دے ۔ اس پر اتنا دباؤ تھا کہ وہ ذہنی دباؤ میں آ گیا اور خودکشی پر مجبور ہو گیا۔
نائب وزیر اعلی نے کہا کہ یہ ایک انتہائی افسوسناک معاملہ ہے جہاں ایک سی بی آئی افسر دیکھ رہا تھا کہ میرے خلاف سارا کیس فرضی ہے ۔ اس پر اتنا دباؤ ڈالا گیا کہ وہ خودکشی پر مجبور ہو گیا۔ "ان لوگوں نے ایک افسر پر مجھے پھنسانے کے لیے ، مجھے گرفتار کرنے کے لیے ایک جعلی مقدمے کو قانونی شکل دینے کے لیے اتنا دباؤ ڈالا کہ اسے خودکشی کرنی پڑی۔ یہ بہت افسوسناک بات ہے ۔ ان کے اہل خانہ سے میری تعزیت۔