سرینگر//
کرائم براچ کشمیر کی اکنامک اوفنس وینگ نے شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے ایک شخص کے خلاف پر دو کنبوں کو دھوکہ دینے کے الزام میں چالان پیش کیا ہے ۔
بیان کے مطابق مذکورہ شخص نے ان کنبوں سے ان کے بچوں کو باہر داخلہ دلانے کے بہانے پر لاکھوں روپے وصول کئے تھے ۔
اے سی بی کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ چالان ملزم وقار منظور وانی ولد منظور احمد وانی ساکن لدرون ترہگام کپوارہ کے خلاف سرینگر کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا۔
ترجمان نے کہا’’یہ کیس اس وقت درج کیا گیا تھا جب ایک کنبے کی طرف الزام لگایا گیا کہ وقار پرے پورہ سرینگر میں ایم ایس ایچ آئی آئی ٹی کے نام کے تحت ایک کنسلٹنسی چلا رہا ہے ‘‘۔
بیان میں کہا گیا’’شکایت کنندہ کی بیٹی نے ایم بی بی ایس کی ڈگری مکمل کی تھی اور اس نے مذکورہ کنسلٹنسی کے ساتھ بیٹی کو مزید حصول تعلیم کیلئے باہر داخلہ دلانے کے لئے رابطہ کیا تھا‘‘۔
بیان کے مطابق وقار منظور نے شکایت کنندہ کو بیٹی کا داخلہ دلانے کا وعدہ کیا۔انہوں نے کہا’’شکایت کنندہ نے وقار منظور کو دس لاکھ روپیے ادا کئے لیکن نہ ہی بیٹی کا کہیں داخلہ دلایا گیا نہ ہی رقم واپس کی گئی‘‘۔
اے سی بی ے اپنے بیان میں کہا کہ بعد ازاں ابتدائی تحقیقات کی گئیں اور اس ضمن میں ایک ایف آئی آر درج کیا گیا۔انہوں نے کہا’’دوران تحقیقات کرائم برانچ کو مذکورہ ملزم کے خلاف ایک اور شکایت موصول ہوئی اس نے ایک شخص سے اس کے بیٹے کو باہر داخلہ دلانے کے بہانے پر نو لاکھ روپیے وصول کئے تھے ‘‘۔
بیان میں کہا کہ تحقیقات کے دوران الزامات ثابت ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں مذکورہ شخص کے خلاف عدالت میں ایک چارج شیٹ پیش کیا گیا ہے ۔