نئی دہلی//کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے لیے صرف پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات ہونے کا انتظار کر رہی تھی اور انتخابات ختم ہوتے ہی اس نے غریبوں کو لوٹنا شروع کر دیا ہے۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے، لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری، راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما، کانگریس کے میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر حکومت نے بہت زیادہ بوجھ ڈالا ہے اور اس سے اس کی غریب مخالف پالیسی کا انکشاف ہوا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 80 پیسے کا اضافہ کر کے اس حکومت نے عوام کے 10 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم اپنی جیب میں ڈال دیے ہیں۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ حکومت تیل پر ٹیکس بڑھا کر غریبوں کو لوٹ رہی ہے۔ اس مسئلے پر پارٹی کی جانب سے شکتی سنگھ گوہل نے ضابطہ 267 کے تحت نوٹس دیا تھا اور پارٹی وہ مسئلہ اٹھا رہی تھی لیکن اسپیکر نے ایوان کی کارروائی ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کر دی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس یہ مسئلہ ایوان میں اٹھانا چاہتی تھی لیکن اسے اس کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے۔
مسٹر چودھری نے کہا کہ پانچ ریاستوں کے انتخابات سے پہلے خدشہ تھا کہ انتخابات کے نتائج آتے ہی پورے ہندوستان میں پٹرول، ڈیزل، ایل پی جی، مٹی کے تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہو جائے گا اور آج مودی جی حکومت نے قیمتوں میں اضافہ کرکے اس خدشے کو درست کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ای پی ایف پر شرح 8.6 سے کم کر کے 8.1 فیصد کر دی ہے۔ حکومت غریبوں کو لوٹنے میں لگی ہوئی ہے اور اس لوٹ کے ذریعے 26 لاکھ کروڑ روپے کمانے کے تمام انتظامات کر لیے ہیں۔
مسٹر شرما نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ حکومت تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے صرف انتخابات کا انتظار کر رہی تھی۔ اس نے یہ کام پہلی بار نہیں کیا بلکہ وہ آٹھ سال سے مسلسل یہ کام کر رہی ہے۔ پچھلے آٹھ سالوں میں حکومت نے ایسا کرکے 26 لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔