بیجنگ/۲۲مارچ
چین کے مشرقی علاقے میں پیر کو گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے سے کوئی بھی زندہ نہیں ملا ہے ۔ یہ اطلاع ریسکیو ٹیم نے دی۔ طیارے میں۱۳۲مسافر سوار تھے ۔
بوئنگ۸۰۰۔۷۳۷طیارہ جنوب مغربی صوبے یونان کے کنمنگ سے مشرقی ساحل کے ساتھ گوانگزو کے صنعتی مرکز کی طرف پرواز کرتے ہوئے گوانگسی علاقے کے شہر ووزو کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔
فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ‘ فلائٹ رڈار۲۴ڈاٹ کام’ کے مطابق چائنا ایسٹرن فلائٹ۵۷۳۵تقریباً۲۹۰۰۰فٹ کی بلندی پر پرواز کررہاتھا جب اس نے مقامی وقت کے مطابق دوپہر ۲بج کر۲۰منٹ پر گرنا شروع کیا۔ طیارے کے گرنے کے۹۶سیکنڈ بعد اس نے ڈیٹا کی ترسیل بند کر دی۔
چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ طیارے میں ۱۲۳مسافر اور عملے کے نو ارکان سوار تھے ۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ چائنا ایسٹرن کے بیڑے کے تمام ۸۰۰۔۷۳۷طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ تاہم، ہوابازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ طیاروں کے پورے بیڑے کا اس وقت تک گراؤنڈ ہونا غیر معمولی بات ہے جب تک کہ ماڈل میں کسی فالٹ کا ثبوت نہ ہو۔
آئی بی اے کے ایوی ایشن ایڈوائزر نے کہا کہ چین کے پاس کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں ۸۰۰۔۷۳۷طیارے زیادہ ہیں اور اگر دیگر چینی ایئر لائنز میں طیارے گراؤنڈ کیے جاتے ہیں تو اس کا گھریلو سفر پر خاصا اثر پڑ سکتا ہے ۔