نئی دہلی// دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ ‘میک انڈیا نمبر 1’ کے لیے ہمیں سب کو اچھی اور مفت تعلیم اور صحت کی سہولیات، ہر نوجوان کو روزگار، ہر خاتون کو عزت اور تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔ کسانوں کو فصل کی پوری قیمت دینی ہوگی۔
آج تال کٹورا اسٹیڈیم میں قومی مشن ‘میک انڈیا نمبر 1’ کا [؟][؟]آغاز کرتے ہوئے مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ہندوستان کو دنیا کا سب سے مضبوط ملک بنانا ہمارا مشن ہے ۔ آئیے مل کر ہندوستان کو نمبر 1 بنائیں۔ اس کے لیے ہمیں ملک میں سب کے لیے اچھی اور مفت تعلیم اور صحت کی سہولیات، ہر نوجوان کو روزگار، ہر خاتون کو عزت اور تحفظ اور کسانوں کو ان کی ففصل کی پوری قیمت دینا، یہ پانچ چیزیں یقینی بنانی پڑیں گی۔ میں ملک کے 130 کروڑ لوگوں سے اس قومی مشن میں شامل ہونے کی اپیل کرتا ہوں۔ یہ کسی پارٹی کا مشن نہیں ہے ۔ بی جے پی اور کانگریس سمیت ملک کی تمام پارٹیوں کے لوگوں کو ساتھ آنا چاہئے ۔
آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی قیادت کرسکتا ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ ملک کے 130 کروڑ عوام کو ساتھ لے کر باگ ڈور سنبھالنی ہوگی۔ اگر آپ ان پارٹیوں اور ان لیڈروں کے بھروسے ملک چھوڑیں گے تو ہندوستان مزید 75 سال پیچھے رہ جائے گا۔ ان میں سے کچھ کو اپنا کنبہ پیارا ہے تو کچھ کو اپنے دوست۔ کسی نے بدعنوانی کرنی ہے ، کسی نے ملک کو لوٹنا ہے ۔ میں ملک کے کونے کونے میں جاؤں گا اور لوگوں کو جوڑوں گا۔ جب 130 کروڑ لوگ اس مشن میں شامل ہوں گے تو ہندوستان کو بہترین اور طاقتور ملک بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آج میں بہت خوش ہوں کیونکہ میں آج جو اعلان کرنے جا رہا ہوں وہ کروڑوں ہندوستانیوں کا بہت پرانا خواب ہے اور اس خواب کی تکمیل شروع ہونے والی ہے ۔ ہمارے ملک کا ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ ہندوستان دنیا کا نمبر ایک ملک بن جائے ۔ ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ ہندوستان کا شمار دنیا کے امیر ممالک میں ہو۔ ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ ہندوستان ایک طاقتور ملک بنے ۔ ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ ہندوستان بہترین ملک بنے ۔ ہندوستان ایک عظیم ملک ہے ۔ ہندوستانی تہذیب ہزاروں سال پرانی ہے ۔ ایک وقت تھا جب پوری دنیا میں ہندوستان کا ڈنکا بجتا تھا۔ ہمیں ہندوستان کو دوبارہ دنیا کا نمبر ایک ملک بنانا ہے ۔ آج ہم ایک قومی مشن کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔ اس مشن کا نام ‘میک انڈیا نمبر-1’ ہے ۔ ملک کے 130 کروڑ لوگوں کو اس مشن سے جوڑنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کو 75 سال ہو گئے ہیں۔ ہندوستان نے ان 75 سالوں میں بہت کچھ حاصل کیا ہے ۔ لیکن عوام کے اندر ایک غصہ اور سوال ہے کہ ان 75 سالوں میں ایسے کئی چھوٹے ملک ہیں، جو ہمارے بعد آزاد ہوئے اور ہم سے آگے نکل گئے ۔ ہندوستان کیوں پیچھے رہ گیا؟ سنگاپور 15 سال بعد ہندوستان سے آزاد ہوا، آج وہ ہم سے آگے نکل گیا ہے ۔ ہمارے پاس کیا کمی ہے ؟ دوسری جنگ عظیم
میں جاپان تباہ ہو گیا تھا۔ ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی بم گرے تھے لیکن آج وہ ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔ ہٹلر کے بعد دوسری جنگ عظیم میں تباہ ہونے والا جرمنی آج ہم سے آگے نکل چکا ہے ۔ ہم کیوں پیچھے رہ گئے ؟ آج ہندوستان کا ہر شہری یہ سوال کر رہا ہے اور ناراض ہے ۔ ہم کسی سے کم نہیں۔ ہندوستان کے لوگ دنیا کے سب سے ذہین، محنتی اور اچھے لوگ ہیں، پھر بھی ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔ بھگوان نے ہندوستان کو سب کچھ دیا ہے ۔ بھگوان نے ہندوستان کو دریا، پہاڑ، جڑی بوٹیاں، فصلیں، سمندر سمیت سب کچھ دیا ہے ۔ بھگوان نے ہمیں اتنا بڑا ملک دیا ہے ۔ جب بھگوان نے انسان کو بنایا تو ہندوستان میں سب سے ذہین لوگ پیدا کئے ۔ پھر بھی ہم پیچھے رہ گئے ۔ ان 75 سالوں میں ان لوگوں نے اپنے خاندان اور اپنے دوستوں کا گھر بھرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ اگر آپ ان پارٹیوں اور ان لیڈروں کے بھروسے میں ملک چھوڑیں گے تو ہندوستان مزید 75 سال پیچھے رہ جائے گا۔