سرینگر//
جموں کشمیر میں پاکستانی پرچم تاریخ ہیں اور اب یہاں صرف ہندوستانی قومی پرچم بلند ہوتا ہے، مرکزی زیر انتظام علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج کہا۔
سنہا کا یہ تبصرہ سرینگر میں ڈل جھیل کے کنارے ’ترنگا یاترا‘ کے دوران این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے آیا۔
سنہا نے کہا’’پاکستانی پرچم بلند کرنا تاریخ ہے۔ اب یہاں صرف ہندوستانی پرچم لہرائے گا۔اس سے پہلے، لوگوں کو ترنگا بلند کرنے کے لیے کم کوششیں کی جاتی تھیں۔ اب کوششیں ہو رہی ہیں اور لوگ جھنڈا اٹھانا چاہتے ہیں‘‘۔
’ترنگا یاترا‘ وادی میں منعقد ہونے والی اس طرح کی پہلی تقریب ہے، وہ بھی ۱۴؍ اگست کو جب سابقہ ریاست سکیورٹی چیلنجوں اور پاکستانی پرچم لہرانے کی کوششوں کی وجہ سے کنارے پر تھی۔
ایل جی نے کہا’’سماجی کے تمام طبقات کا زبردست ردعمل اور شرکت ہے، ہر جگہ تیرنگا بلند ہو رہا ہے۔’ترنگا یاترا‘ میں فوج، بارڈر پولیس فورس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔
اس سے پہلے لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج’’ ہر گھر ترنگا‘‘ اُتسو منانے کے لئے للت گھاٹ سے بوٹینیکل گارڈن تک واکتھن میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں شہریوں کے ساتھ شرکت کی۔اُنہوں نے کہا کہ یہ اُمید وں اور خوابوں کی نئی صبح ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے واکتھن کے منتظمین اور شرکأ کو مبارک باد پیش کی جس میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت دیکھنے میں آئی ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے ۸؍ اگست ۱۹۴۲ء کو ممبئی کے ٹینک میدان میں مہاتما گاندھی کے کہے ہوئے الفاظ کو یاد کیا جس نے پورے ملک کے لوگوں کو برطانوی حکومت کا تختہ اُلٹنے کی تحریک دی تھی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ آج ہماری واکتھن مہاتما گاندھی کے عزم اور جدو جہد کی علامت ہے ۔ یہ ہماری فوج، پولیس ، نیم فوجی دستوں کے بہادر سپاہیوں کی عظیم قربانی کی علامت ہے۔
سنہا نے کہا کہ ’’ آزادی کا اَمرت مہااُتسو ‘‘ نے ہمیں مستقبل کی نسلوں کو اَپنے بہادروں اور شہدأ کی اَنمول شراکت سے آگاہ کر کے ان کی حوصلہ اَفزائی کرنے کا موقعہ فراہم کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے واکتھن کے دوران موجود ۱۹۷۱ء کی جنگ کے سابق فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے جموںوکشمیر کی ترقی اور خوشحالی کی بنیادڈالی ہے اور قوم کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔
ایل جی نے ہیروز کو یاد کرنا نئے خیالات کو پیدا کرتا ہے اور عوامی بیداری کے جذبے کے دوبارہ زندگی کرتا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ واکتھن ہماری سیکورٹی فورسز ،آزادی پسندوں کو خراج عقیدت ہے اور خود انحصار جموںوکشمیر کی تعمیر کے ہمارے عزم کی علامت بھی ہے۔
سنہا نے کہا کہ ہمیں اَپنے آزادی کے بہادروں کی داستانوں کو نئی نسل تک لے جانا ہے اور ان شخصیات کی یادوں کو زندہ کرنا ہے جنہوں نے جدوجہد آزادی میں اہم کردار اَداکیا اور ہندوستان کی آزادی کے گمنام ہیروز کو بھی خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سبھی پر زور دیا کہ وہ اَپنے آبأ اجداد سے تحریک لیں جنہوں نے ۲۰۴۷ کے سنہر ی جموںوکشمیر کے مستقبل کے تئیں اَپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے ہمیں ایک آزاد اور خود مختار قوم فراہم کرنے کے لئے اہم قربانیاں دی تھیں۔
سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم نے دُنیا کا سب سے بڑا جن ابھیان شروع کیا اور جموںوکشمیر سمیت ملک کا ہر حصہ ’ ہر گھر ترنگا اُتسو‘ کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
ایل جی نے مزید کہا کہ ہم ایک عظیم قوم کے شہری ہیں جہاں وطن عزیز کی سرزمین کا ایک ایک اِنچ قدیم اقدار ، ثقافت اور روایات سے بھرا ہوا ہے۔
سنہا نے مشاہدہ کیا کہ ’’ آزادی کا اَمرت مہااُتسو ‘‘ شوپیان ، کولگام ، جموں ، کشتواڑ ، راجوری ، پونچھ میں منایا جارہا ہے اور ہر ضلع ، ہر گائوں میں ایک کروڑ ۳۰ لاکھ لوگ ترقی اور اَمن کی راہ پر چل رہے ہیں جس کا تصور وزیر اعظم نے کیا تھا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر ہر شعبے میں تاریخ رقم کر رہا ہے ۔ مساوات اور سماجی اِنصاف سے ہر شہری کے معیارِ زندگی کو بہتر کرتے ہوئے مختلف پیرا میٹروں میں بے مثال کارکردگی درج کی گئی ہے۔