نہیں صاحب ہمارا ایسا ویسا کوئی ارادہ نہیںہے … اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ آج کے دن ہم کسی کا دل دکھانا نہیں چاہتے ہیں… ہمسایوں کا تو بالکل بھی نہیں جو آج اپنا یوم آزادی منا رہے ہیں ۔ہم بھی یوم آزادی منائیں گے ‘ کل پیر ۱۵؍ اگست کو منائیں گے اور… اور کل کی بات ہم کل کریں گے… آج ہم آج کی بات کریں گے … اور آج کی بات یہ ہے کہ آج ہمسایہ ملک کا بانی … جس نے اس ملک کی داغ بیل ڈالی‘ اسے وجود میں لایا … کیا وہ بھی آج کے دن خوش ہو گا … کیا وہ بھی آج جشن منا رہا ہوگا…کیا وہ اس بات پر مطمئن ہو گا کہ اس نے واقعی میں ایک اچھا کام کیا… بھارت دیش کو دولخت کرکے ایک نیا ملک وجود میں لانے کا کام ۔ ہم نہیں جانتے ہیں اور…اور بالکل بھی نہیں جانتے ہیں کہ… کہ ہمسایہ ملک کے بانی ملک عدن سدھارے ہو ئے ۷۰/۷۵ سال ہو گئے ہیں… اس لئے ہم نہیں جانتے ہیں کہ کیا وہ خوش ہو گا یا نہیں… لیکن ہم ایک بات جانتے ہیں… ہمسایہ ملک کے بارے میں ایک یا پھر ایک دو باتیں جانتے ہیں ‘جنہیں جان کر آپ خود ہی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کیا ہمسایہ ملک کا بانی خوش ہو گا یا نہیں … اسے اطمینان ہو گا یا افسوس ہوگا … اگر … اگر اللہ میاں نے ہمسایہ ملک کے بانی کو آج کچھ لمحوں کیلئے زندہ کیا تو وہ کیا دیکھے گا ؟وہ خود دیکھ لے گا کہ اس کے ملک کے لوگ… عام لوگ کس حال میں جی رہے ہیں ۔غربت‘ مفلسی‘ بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی تو ہے ہی… لیکن ساتھ ساتھ لوگ ایک دوسر ے کے خون کے پاسی ہیں … مذہب کے نام پر خون کے پیاسے ‘ مسلک کے نام پر‘ فرقوں کے نام پر ‘ ذات پات کے نام پر‘ جہالت کے نام پر ‘ پسماندگی کے نام پر‘ سیاست اور سیاسی اختلافات کے نام پر۔ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون کے نام پر‘ایک کو اقتدار سے ہٹانے اور دوسرے کو اقتدار میں بٹھانے کے نام پر۔یقینا یہ سب دیکھ کر ہمسایہ ملک کا بانی خوش نہیں ہو گا اور… اور بالکل بھی نہیں ہو گا… لیکن… لیکن اسے اس بات کا ضرور اطمینان ہو گا کہ… کہ یہ سب دیکھنے سے پہلے ہی اللہ میاں نے اسے اپنے پاس بلالیا …اس بات کا اسے اطمینان ضرور ہو گا ۔ ہے نا؟