سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے یاترا کے پُر امن انعقاد پر سیول انتظامیہ، مقامی لوگوں اور سیکورٹی فورسز کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ امسال۳لاکھ۶۵ہزار یاتریوں نے امر ناتھ گھپا پر حاضری دی۔
سنہا نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوں کے دوران امسال سب سے زیادہ یاتریوں نے گھپا کا درشن کیا ہے ۔
ان باتوں کا اظہار ایل جی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ کووڈ کے باعث پچھلے دو سالوں سے یاترا نہیں ہو پائی اور رواں سال یاترا کے پُر امن انعقاد کی خاطر انتظامیہ نے پہلے ہی تیاریاں شروع کی تھیں۔انہوںنے مزید کہا کہ سیول انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز نے یاترا کے دوران جس طرح سے اپنے فرائض انجام دئے وہ سراہنا کے قابل ہے ۔
سنہا نے کہاکہ امسال۳لاکھ ۶۵ہزار یاتریوں نے پوترا گھپا پر حاضری دی۔اعدادو شمار ظاہر کرتے ہوئے ایل جی نے بتایا کہ سال۲۰۱۶میں۲لاکھ۲۰ہزار یاتریوں نے امر ناتھ گھپا کے درشن کئے تھے۔۲۰۱۷میں دو لاکھ ستر ہزار ، ۲۰۱۸میں دو لاکھ۸۵ہزار اور ۲۰۱۹میں تین لاکھ۴۷ہزار یاتری وارد کشمیر ہوئے تھے ۔
ایل جی نے کہاکہ پچھلے پانچ برسوں کے اعدادو شمار سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رواں برس سب سے زیادہ یاترا یہاں آئے اور پوترا شیو لنگم کے درشن کرکے واپس اپنے گھروں کی طرف روانہ ہوئے ۔
سنہا نے بتایا کہ امسال بالتل میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں کئی دنوں تک یاترا کو روکنا پڑا لیکن میں مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ آرمی ، فوج ، سیکورٹی فورسز ، انتظامیہ ، شرائن بورڈ این ڈی آر ایف اور دوسرے لوگوں نے سخت محنت کی اور یاترا کو چند دنوں کے اندرا ندر ہی دوبارہ بحال کیا جس وجہ سے ملک کی مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے یاتریوں نے درشن کئے ۔
ایل جی نے کہاکہ اگر بادل پھٹنے کا واقع رونما نہ ہوا تھا تو امسال ریکارڈ توڑ یاتریوں کی آمد متوقع تھی۔انہوں نے کہا ’’ امسال۴۴دنوں پر یاترا محیط تھی تاہم ۲۰دن موسم کافی خراب رہا اور پوترا گھپا کے اردگرد بارشیں ہوتی رہیں لیکن اس کے باوجود بھی پوترا گھپا کے نزدیک تعینات فوجی اہلکاروں نے اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دیں‘‘۔
سنہا کے مطابق گھپا کے نزدیک پہلے صرف ستر ہزار یاتریوں کیلئے گنجائش تھی لیکن امسال ہم نے ایک لاکھ سے زائد یاتریوں کے لئے انتظام کیا تھا۔انہوں نے کہاکہ یاتریوں کی سہولیات کیلئے سری نگر میں ہیلی کاپٹر سروس بھی شروع کی تھی جبکہ یاتریوں کی ٹریکنگ کی خاطر ایف ڈی آئی سسٹم بھی نصب کیا تھا۔
ایل جی نے کہا کہ یاترا کے دوران ایک بچی امر ناتھ گھپا کے نزدیک اپنے رشتہ داروں سے بچھڑ گئی تاہم اسی ٹریکنگ سسٹم کی وجہ سے اُس کا پتہ لگا کر والدین کے سپرد کیا گیا۔
اُن کے مطابق ٹریفک جام کے پیش نظر لوگوں کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا تاہم مجموعی طورپر یاترا پُر امن طورپر کامیاب رہی اور اس کو کامیاب کرانے میں سبھی نے اپنا تعاون پیش کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں یہاں کے لوگوں کو سب سے زیادہ شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کیونکہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا جب بادل پھٹنے کا واقع رونما ہوا تو یہاں کے لوگوں نے کس طرح یاتریوں کی مدد کی ۔
چھ لاکھ یاتریوں کے ٹارگیٹ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایل جی نے بتایا کہ ہم نے ٹارگیٹ نہیں بلکہ امکان ظاہر کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ دو سال کووڈ کی وجہ سے یاترا نہیں ہو پائی تھی لہذا ہم توقع کر رہے تھے کہ امسال زیادہ سے زیادہ یاتری امر ناتھ گھپا کے درشن کے لئے آئیں گے لیکن جتنے بھی آئے ہم اس سے مطمئن ہے ۔
ایل جی منوج سنہا نے کہاکہ اگر بیس روز تک موسم خراب نہیں رہتا تو یاتریوں کی آمد میں مزید اضافے کا امکان تھا۔