ویلنگٹن// تیز گیند باز ٹرینٹ بولٹ کی اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنے اور ٹی 20 لیگوں میں کھیلنے کی درخواست کو نیوزی لینڈ کرکٹ (این زیڈ سی) نے قبول کر تے ہوئے انہیں سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر کر دیاہے۔
اس سے اب ان کے بین الاقوامی کیریئر پر اثر پڑنے کا امکان ہے۔
بدھ کو اس کا اعلان ہونے سے قبل 33 سالہ بولٹ کی نیوزی لینڈ کرکٹ سے کئی بار بات چیت ہوچکی تھی۔ اس اقدام سے نیوزی لینڈ کرکٹ کا ڈومیسٹک سیزن بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔
بولٹ کے یو اے ای یا جنوبی افریقہ لیگ میں شمولیت کا اعلان جلد کیے جانے کا امکان ہے تاہم نیوزی لینڈ کرکٹ کے سی ای او ڈیوڈ وائٹ نے کہا تھا کہ ان کی آسٹریلیا میں ہونے والی ٹی ٹوئنٹی میں شمولیت کا قوی امکان ہے۔ ساتھ ہی وہ ویسٹ انڈیز کے دورے کو بھی مکمل کریں گے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کی ایک ریلیز کے مطابق بولٹ نے وائٹ کو مختلف دوروں سے تھکاوٹ کے بارے میں بتایا ہے اور انہوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
بولٹ نے کہا کہ یہ میرے لیے ایک مشکل فیصلہ ہے اور میں نیوزی لینڈ کرکٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے مجھے سپورٹ کیا۔ ملک کے لیے کرکٹ کھیلنا میرا بچپن کا خواب تھا اور مجھے خوشی ہے کہ میں گزشتہ 12 سالوں سے بلیک کیپس کی خدمت کرنے میں کامیاب رہا ہوں۔ یہ فیصلہ میری اہلیہ گیرٹ اور میرے تین نوجوان بچوں کے لئے ہے۔ خاندان ہمیشہ سے ہی میرے لیے ایک تحریک رہا ہے اور میں اسے پہلے رکھنے میں آسانی محسوس کرتا ہوں اور کرکٹ کے بعد کی زندگی کے لیے خود کو تیار کر سکتا ہوں۔
بولٹ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر نہیں ہوئے ہیں لیکن اب ان کے نیوزی لینڈ کے لیے کھیلنے کے امکانات کم ہیں۔ وائٹ نے تصدیق کی کہ بولٹ اپنے فیصلے کے مضمرات سے واقف تھے اور نیوزی لینڈ کرکٹ اپنے کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کو ترجیح دے گا۔
بولٹ جانتے ہیں کہ اس سے نیوزی لینڈ کے لیے ان کے انتخاب پر اثر پڑے گا۔ بولٹ نے کہا، "میں نے اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کا ایک بڑا خواب دیکھا تھا اور مجھے احساس ہوا کہ میرے پاس بین الاقوامی سطح کی مہارت ہے۔ تاہم، میں اس اثر کا احترام کرتا ہوں کہ مرکزی معاہدے میں شامل نہ ہونے سے میرے انتخاب پر اثر پڑے گا۔