نئی دہلی// نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور دیگر لیڈران نے ‘ہندوستان چھوڑو تحریک’ کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر برطانوی حکومت کے خلاف اس تحریک میں حصہ لینے والے مجاہدین آزادی کو یاد کیا اور اس کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔
ہندوستان کے نائب صدر کے سکریٹریٹ کی طرف سے ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں، مسٹر نائیڈو نے کہا، "ہندوستان چھوڑو تحریک کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت ہے ۔ جیسا کہ ہم اپنے آزادی پسندوں کی بے لوث قربانیوں اور انتھک کوششوں کو یاد کرتے ہیں، آئیے ہم ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر کا عزم کریں جو خوشحال، جامع، پرامن اور ہم آہنگ ہو۔
اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹر پر اس دور کی کچھ ویڈیوز، تصاویر اور اخباری تراشے ایک ساتھ ڈالے اور لکھا، ‘‘ان تمام لوگوں کو یاد کرتے ہوئے جنہوں نے باپو کی قیادت میں ہندوستان چھوڑو تحریک میں حصہ لیا اور ہماری آزادی کی جدوجہد کو تقویت دی۔
انہوں نے ایک تصویر کے ساتھ لکھا، ‘‘یہ مہاتما گاندھی کی تصویر ہے ، جب بمبئی میں ہندوستان چھوڑو تحریک شروع ہوئی تھی۔ (نہرو میموریل کلیکشن سے کریڈٹ) ,
لوک نائک جئے پرکاش نارائن کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا، "جے پی نے کہا تھا، 9 اگست ہمارے قومی انقلاب کی جلتی ہوئی علامت بن گیا ہے ۔ ,
مسٹر مودی نے لکھا، "باپو کی تحریک سے ، ہندوستان چھوڑو تحریک میں جے پی اور ڈاکٹر لوہیا جیسے عظیم لوگوں سمیت سماج کے تمام طبقوں کی نمایاں شرکت دیکھی گئی۔ ,
محترمہ گاندھی نے کہا، ‘‘عظیم مجاہد آزادی ارونا آصف علی نے اس تاریخی دن پر قومی پرچم لہرایا جس میں کانگریس کے لاکھوں کارکنوں کو مارا پیٹا گیا اور قید کیا گیا۔ ان کا یہ دلیرانہ عمل ملک کی آزادی کے لیے سب کے لیے تحریک کی علامت بن گیا۔ ہم مہاتما گاندھی کی قیادت میں شروع کی گئی ہندوستان چھوڑو تحریک کو یاد کر رہے ہیں لیکن ہمیں اپنے لاکھوں ہم وطنوں اور خواتین کے تعاون کی قیمت کو نہیں بھولنا چاہئے جو انہوں نے آزادی کے لئے ادا کی ہے ۔ آئیے ہم اس کی حفاظت کے لیے اپنی پوری قوت سے اس کا دفاع کریں۔ ,
مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ٹویٹر پر کہا، "اس بڑے پیمانے پر سول نافرمانی کی تحریک کی 80 ویں سالگرہ پر، میں ہمارے لاتعداد مجاہدین آزادی کی اس وقت کی حکومت کے تئیں نافرمانی اور جرات کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے بے لوث ‘انگریزوں بھارت چھوڑو’ کے نعرے کے ساتھ ظالم حکومت کی مخالفت کی۔
مرکزی وزیر مسٹر دھرمیندر پردھان نے کہا، "آج 1942 میں، قابل احترام باپو کے ‘کرو یا مرو’ کی کال سے متاثر ہو کر، ہندوستان کے لوگ نوآبادیاتی حکومت کے خاتمے کے لیے ہندوستان چھوڑو تحریک میں شامل ہوئے ۔ یہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کا ایک اہم باب تھا۔ ‘ہندوستان چھوڑو’ تحریک میں حصہ لینے والی تمام عظیم شخصیات کو خراج عقیدت۔
رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ٹویٹر پر لکھا، "آج اگست انقلاب کا دن ہے ، جس دن گاندھی جی نے 1942 میں ‘ہندوستان چھوڑو’ تحریک شروع کی تھی۔ یوسف مہرعلی نے ‘ہندوستان چھوڑو’ کا نعرہ لگایا جس نے ہندوستانیوں کو انگریزوں کے خلاف تحریک دی۔ مہرعلی آٹھ بار جیل گئے ۔ رحم کی درخواست نہیں لکھی اور کبھی انگریزوں کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔
اتر پردیش کی کانگریس جنرل سکریٹری انچارج پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی قومی پرچم کو بلند کرنے پر زور دیا اور ٹویٹ کیا، "اس دن، ہندوستان چھوڑو تحریک کے نعرے کے ساتھ متحد ہو کر، ہندوستانیوں نے سفاک برطانوی راج کے خلاف جنگ شروع کی تھی۔ ہماری سب سے بڑی طاقت یکجہتی ہے ۔ آئیے ہم ‘جوڑو ہندوستان ‘ کا عہد کریں اور تنوع میں اتحاد کا پرچم بلند کرتے ہوئے ہندوستان میں ترقی کی نئی جہتیں شامل کریں۔