ممبئی// مہاراشٹر میں آج یہاں ایکناتھ شندے کی کابینہ میں توسیع کی گئی ہے ۔ بی جے پی اور شندے کیمپ کے 9۔9 ایم ایل ایز نے حلف لیا ہے ۔ حلف لینے والوں میں بی جے پی سے چندر کانت پانل ، سد ھیر منکنٹیوار ، رادھا کرشناوکھے پاٹل ، گریش مہاجن ، سریش کھاڑے ، رویندر چوان ، منگل پر بھات لودھا، وجے کمار گاویت اور اتل ساوے شامل ہیں ۔ دوسری طرف شندے کی ٹیم سے دادا کھو سے ، ادے سآمنت ، گلاب راؤ پاٹل ، تانابی ساونت ، سنجے راٹھور اور سند یا مین جھو مرے اور عبدالستار نے ایکناتھ شندے کیمپ سے حلف لیا۔
واضح رہے کہ شیو سینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے نے دیگر شیو سینا ایم ایل ایز کے ساتھ مل کر ادھو حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا ۔ اس کے بعد 30 جون کو ایکنا تھ شندے نے خود وزیراعلی کے عہدے کا حلف لیا ۔ اس کے علاوہ بی جے پی لیڈ ر دیویندر فڈنویس نے نائب وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا ۔ تب سے دونوں دور کنی کابینہ کے طور پر کام کر رہے تھے ۔ اس پر اپوزیشن مسلسل تنقید کر رہی تھی ۔ کہا جار ہا ہے کہ کابینہ میں توسیع کے معاملے کو لے کر دیویندر فڑنویس اور شندے حالیہ دنوں میں کئی بار دہلی جاچکے ہیں ۔ آخر کار ریاست میں کابینہ میں توسیع کر دی گئی ہے ۔
مہاراشٹر میں نئی حکومت کی تشکیل اور شیوسینا جیسے معاملہ پر مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔
دریں اثنا نیشنلشٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)کی رکن پارلیمان سپریا سولے نے منگل کو مہاراشٹر کابینہ کی توسیع پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ اس میں ایک بھی خواتین کو جگہ نہیں ملی۔ محترمہ سولے نے ٹویٹ کیا کہ ایکناتھ شندے کی حکومت میں خواتین کی مناسب نمائندگی ملنے کی امید تھی،لیکن ایک بھی خواتین کو موقع نہیں ملا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی خود کہتے ہے کہ ملک کی ترقی کے لئے خواتین کا باختیار ہونا ضروری ہے لیکن 18میں سے کسی خاتون کو وزیر نہیں بنایا گیا۔
درین اثناء اورنگ آباد سے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سید امتیاز جلیل نے کہا کہ اب اورنگ آباد میں پانچ وزیر ہیں دو کابینی (ڈاکٹر بھگوت کراڈاور راؤ صاحب دانوے )اور تین وزیر مملکت (عبدالستار،سندیپ بھمرے اور اتل ساوے ) آئیے ہم سب امید کریں کہ میرا ضلع اور مراٹھواڑاہ ترقی کرے گا۔