دبئی//
متحدہ عرب امارات کی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی نے سیلابی صورتحال میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے باسیوں کو فوری طور پر محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے کے لیے 20 ہوٹلوں کے ساتھ رابطہ کیا ہے۔ ان ہوٹلوں کے ذریعے سیلاب میں پھنس جانے والے خاندانوں کو لیے 827 ہنگامی رہائشی یونٹس کا بندوبست کیا جائے گا۔ جہاں 1885 افراد کو پناہ دی جاسکے گی۔
صدر متحدہ عرب امارات شیخ محمد بن راشد نے تمام ہوٹلوں کو ہدایات کی ہیں کہ وہ اپنے خالی کمروں کو سیلاب متاثرہ افراد اور ان کے خاندانوں کے لیے دستیاب کریں۔
یہ اعلان نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NECMA ٰ) نے میڈیا بریفنگ کے دوران کیا ہے۔ اس بریفنگ کا اہتمام ایک روز قبل ہونے والی غیر معمولی بارش کے بعد سیلابہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے ممکنہ اقدامات سے آگاہی کے لیے کیے گیا۔
این سی ای ایم اے نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے اب تک 870 افراد کو ریسکیو کیا ہے۔ سیلابی ریلوں سے بچانے کے لیے ان لوگوں کو شارجہ اور فجیرہ سے نکالا گیا ہے اور فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا اب تک 3897 افراد کو ان ہنگامی پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ ان سیلابی ریلوں کے دوران کسی ہلاکت کی اطلاع سامنے آئی ہے نہ کسی فرد کے زیادہ زخمی ہو جانے کی۔
اسی دوران کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی وزارت سیلابی متاثرہ شہریوں کے لیے فوری طور پر 56 بسیں فراہم کر دی ہیں۔ تاکہ سیلاب زدہ علاقوں سے لووگوں کو نکالنے کے اور انہیں فوری طور پر دوسری محفوظ جگہوں پر منتقل کرنا ممکن ہو جائے۔
علاوہ ازیں 130 رضا کار مختلف سیلاب متاثرہ علاقوں اور گھروں تک پہنچ کربزرگ شہریوں کی بطور خاص مدد کر رہے ہیں انہیں ریسکیو کرنے کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ سیلابی صورت حال اور موسم کے تیور کو سمجھنے کے لیے تمام متعلقہ مقامی اور قومی ادارے مانیٹرنگ کر رہے ہیں تاکہ مزید کسی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے دستیاب اور تیار رہیں۔
ایسی ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو سیلاب متاثرہ علاقوں میں ٹینکز کے ذریعے صاف پینے کا پانی پہنچانے کی کوشش میں ہیں۔ کوشش یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سیلابی ریلوں سے تحفظ فراہم ہو سکے۔
موسمی تغیرات کو چوبیس گھنٹے مانیٹر کرنے کے لیے ریڈار اور سیٹلائٹس کی مدد سے محمکمہ موسمیاات کی مدد کی جارہی ہے تاکہ قومی مرکز برائے موسمیات درست پیش گوئیوں کو ممکن بنائے رکھے۔ اب تک 20 انتباہ اور 70 سوشل میڈیا الرٹس جاری کیے گئے ہیں۔ تاکہ ہر شہری تک بارشوں اور سیلاب سے متعلق خبریں پہنچ سکیں۔
بتایا گیا ہے کہ موسمی صورت حال اور سیلاب والے علاقے میں تمام تر اپڈیٹس سے اعلی حکومتی عہدے داروں کو آگاہ رکھا جا رہا ہے۔ حکام نے عام شہریوں سے بھی اپیل کی ہے وہ موسم کی صورت حال اور کسی ممکنہ خطرے سے باخبر رہنے کی کوشش کریں اور وادیوں، ڈیمز اور پہاڑوں سے دور رہیں۔