سرینگر/۲۸ جولائی
جموں و کشمیر پولیس نے جمعرات کو کہا کہ اس نے وسطی کشمیر کے سرینگر ضلع میں دہشت گردی کے مقصد کےلئے استعمال ہونے والے مزید پانچ رہائشی مکانات کو منسلک کیا ہے۔
سرینگر پولیس نے ایک ٹویٹ میں لکھا”دہشت گردی کے مقصد کےلئے استعمال ہونے کےلئے ےو اے پی ایکٹ کی دفعہ۲(جی) اور۲۵ کے تحت مزید پانچ مکانات منسلک ہیں۔ دو لاوے پورہ میں، ایک ایک ملورہ، بٹہ مالو اور ہارون میں ہے“۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے”ان مکانات کو سرگرم دہشت گرد ضلع سرینگر میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی سازش، منصوبہ بندی اور انجام دینے کےلئے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرتے تھے“۔
دریں اثنا، پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ایچ کیو کی پیشگی منظوری لینے کے بعد، سیکشن ۲(جی) اور۲ ۵ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کی دفعات کے مطابق ۵ جائیدادیں منسلک کی گئی ہیں۔
جن میںبابر سہیل صوفی ولد محمد یوسف صوفی ساکنہ لاوے پورہ عثمان آباد‘عادل محمد لون ولد غلام محمدلون ساکنہ بازار محلہ لاوے پورہ اور مظفر احمد میر، رمیز احمد میر دونوں بیٹے خورشید احمد میر ساکنہ ملورہ کے رہائشی مکانات ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مکان دہشت گردوں کے زیر استعمال تھے جو مختلف مقدمہ میں پولیس تھانہ پارم پورہ میں درج تھے۔
فردوس آباد بٹہ ما لو میں رہائشی مکان جس کا تعلق عبدالمجید گنائی ولدغلام محمد گنائی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ میں ملوث تھے۔عبدارحمان بھٹ ولد عبدالرزاق بھٹ ر/دھرباغ ہارون (ملزم عاشق حسین بھٹ کے والد) کے سلسلے میں ایک دو منزلہ مکان بھی شامل ہے ۔
بےان میں کہا گےا ہے کہ تحقیقات کے دوران، یہ بات شک و شبہ سے بالاتر ثابت ہوئی کہ ان مکانات کو سرینگر ضلع میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش، منصوبہ بندی اور ان کو انجام دینے کے لیے سرگرم دہشت گرد استعمال کرتے تھے۔ گھر کے مالکان نے جان بوجھ کر ان گھروں میں دہشت گردوں کو پناہ دی اور انہیں اس طرح کے قیام کےلئے رسد کی بھی ضرورت ہے“۔
عوام الناس سے ایک بار پھر درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں دہشت گردوں/ دہشت گردوں کے ساتھیوں کو پناہ نہ دیں یا رسد فراہم نہ کریں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں کسی کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔