کلکتہ//
ٹیچربھرتی گھوٹالہ معاملے میں ممتا بنرجی کے کابینہ کے سینئر وزیر پارتھو چٹرجی کی گرفتاری پر ممتا بنرجی کے رد عمل کا انتظار تھا۔ پارتھو چٹرجی کا نام لیے بغیرممتا بنرجی نے کہا کہ وہ حکومت میں بدعنوانی کو برداشت نہیں کریں گی۔کسی کے بھی خلاف چاہے وہ ممبر اسمبلی ہو یا پھر وزیر کسی کو بھی استثنیٰ نہیں ہوگا ہر ایک کے خلاف کارروائی ہوگا۔
ممتا نے نذرل منچ کے پروگرام میں کہاکہ اس سے فرق نہیں پڑے گا کہ چور اورڈ اکو کون ہے ۔میں نے اپنے کئی قریبیوں کو گرفتار بھی کیا ہے ۔ ایم ایل اے ، ایم پی، وزیر – میں کسی کو بھی رعایت نہیں دیتی اگر وہ غلط کام کرتے ہیں تو کارروائی ہوگی۔’ حالانکہ وہ کسی اور کی بدعنوانی کی ذمہ داری نہیں لیں گی۔
پارتھا چٹرجی کی گرفتاری کے بعد ترنمول کانگریس نے ان کے ساتھ کھڑے ہونے کا پیغام دیا۔ ابھیشیک بنرجی کے ساتھ بات چیت کے بعد پارٹی کے سرکردہ لیڈروں جیسے کنال گھوش، فرہاد حکیم نے کہا کہ اگر الزامات ثابت نہیں ہوتے ہیں تو پارٹی پارتھا چٹرجی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔ وزیر اعلیٰ نے مخالفت کے باوجود پارتھا چٹرجی کو ابھی تک کابینہ سے نہیں ہٹایا ہے ۔ ریاستی وزیر برائے صنعت اور پارلیمانی امور پارتھو چٹرجی کے پاس پارٹی کے جنرل سکریٹری کا عہدہ بھی ہے ۔
پارتھو چٹرجی ترنمول کانگریس کے قیام سے پہلے سے ہی ممتا کے سیاسی ساتھی رہے ہیں۔ پارٹی اور کابینہ میں کئی اہم ذمہ داریاں نبھائیں۔ لیکن آج پارتھو کا نام لیے بغیر وزیر اعلیٰ نے وضاحت کی ہے کہ اگر بدعنوانی کے الزامات ثابت ہو گئے تو وہ کسی کو چھوٹ نہیں دیں گی۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ یہ واقعہ سچ ہے یا پھندا؟
اس کے ساتھ ہی ممتا بنرجی نے سوال کیا کہ آخر پارتھو چٹرجی کو بھونیشور ایمس میں کیوں لے جایا گیا۔کیا اس کا مرکز کے ماتحت ہونے سے کوئی تعلق ہے ؟
بی جے پی-سی پی آئی ایم پر طنز کرتے ہوئے ممتا نے کہاکہ شاردا گھوٹالہ سی پی آئی ایم کے وقت ہوا ہے ۔سنگور، نندی گرام واقعے پر مقدمہ کیوں نہیں چلایا گیا؟ یہ تمام مقدمات تین ماہ کے اندر فاسٹ ٹرک کورٹ میں چلائے جائیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ آخر پارتھو چٹرجی کو بھونیشور کیوں لے جایا گیا ہے ۔کیا یہ بنگال کی توہین نہیں ہے ۔کیا آپ سمجھتے ہیں کہ مرکز سنت ہے ، اور ریاستیں چور ہیں؟ ریاستیں زندہ رہتی ہیں کیونکہ وہ موجود ہیں۔
پارتھا چٹوپادھیائے کو پیر کی صبح ایس ایس کے ایم اسپتال سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے بھونیشور لے جایا گیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر ایمس بھونیشور نے کارڈیالوجی، نیفرولوجی، میڈیسن، اینڈو کرائنولوجی کے شعبوں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی۔ جنہوں نے پیر کو پارتھو کی صحت کا معائنہ کیا۔ ایمس میں دوپہر میں پارتھوکی جسمانی حالت کی رپورٹ دی گئی۔
پارتھا چٹرجی کو کوئی سنگین جسمانی مسئلہ نہیں ہے ۔ بھونیشور ایمس کے ڈائریکٹر آشوتوش بسواس نے کہا کہ پارتھا چٹرجی کو اسپتال میں داخل رکھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔