چلئے صاحب امرناتھ یاترا شروع ہو گئی اور ہزاروںکی تعداد میں یاتری گھپا کا درشن کررہے ہیں … اپنے ایل جی صاحب ‘منوج سنہا کا کہنا ہے کہ یاترا ‘دہشت گردی کیخلاف ایک اعلامیہ ہے … اور اللہ میاں کی قسم ہم ان صاحب کی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں… سو فیصد اتفاق کرتے ہیں اور… اور اس لئے کرتے ہیں کہ… کہ بائسرن میں جو کچھ بھی ہوا … اس کے بعد اس بات کا خدشہ تھا کہ یاترا ہو گی بھی یا نہیں… یاتری آئیں گے بھی یا نہیں … لیکن صاحب آپ خود دیکھ لیجئے کہ یاترا شروع بھی ہو گئی … اور … اور یاتری بھی آ رہے ہیںاور ہول سیل میں آ رہے ہیں۔ اسی لئے اپنے ایل جی صاحب یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ یہ یاترا دہشت گردی کیخلاف ایک اعلامیہ ہے… اور سو فیصد ہے ۔ اور یقین کیجئے کہ یہ خوشی نہیں بلکہ بڑی خوشی کی بات ہے… سب خوش ہیں… اپنے سنہا صاحب بھی خوش ہیں اور… اور خوشی کے اس موقع پر ہم سنہا صاحب سے کچھ کہنا چاہتے ہیں… یہ کہنا چاہتے ہیں کہ جناب بائسرن کے بعد جن سیاحتی مقامات کو مقفل کیا گیا تھا… ان میں سے کچھ ایک کو تو کھولا گیا… اگر باقی بند پڑے مقامات کو بھی کھولاجائیگا تو…تو اس سے بڑی بات اور کیا ہو گی… اور یقین کیجئے یہ سیاحتی مقامات… سبھی سیاحتی مقامات کو دوبارہ کھولنا… سیاحوں کیلئے کھولنا بھی دہشت گردی کیخلاف ایک اعلامیہ ہو گا…اور اس لئے ہو گا کیونکہ بائسرن ایک سیاحتی مقام ہے جہاں سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا … مقصد یہاں کی سیاحت کو نشانہ بنانا تھا… اور…ایل جی صاحب اگر ان سیاحتی مقامات کو کھولا جاتا ہے… تو… تو اس سے بڑا جواب… دہشت گردوں کو اس سے بڑا جواب اور کچھ نہیں ہو سکتا ہے کہ… کہ مقامی اور غیر مقامی سیاح وادی میںکہیں بھی کسی بھی جگہ بغیر کسی ڈر اور خوف کے جائیں اور… اور زندگی کے کچھ حسین لمحات گزاریں…اور یہ بھی تو سچ ہے کہ یاترا کے دوران پہلگام اور سونہ مرگ سے زیادہ دوسرے مقامات …سیاحتی مقامات سیاحوں کی ترجیح اور پسند رہتے ہیں اور… اور اگر ان مقامات کو بند رکھا جائے تو… تو صاحب سیاح آئیں گے کہاں اور جائیں گے کہاں…ایل جی صاحب کھول دیجئے ان مقامات کو بھی… سبھی مقامات کو اور سیاحوں کو قدرت کے ان حسین نظاروں سے لطف اندوز ہو نے دیجئے ۔ ہے نا؟