سرینگر//
کشمیر میں گرمی کی شدید لہر آ ج بھی جاری رہی اور سرینگر میں دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۵ء۳۵ سینٹی گردیڈ درج ہوا ۔
محکمہ موسمیات کاکہنا ہے کہ بدھ سے وادی میں بارشوں کاامکان ہے جس سے لوگوں کو اس جھلستی گرمی سے راحت ملے گی ۔
جاری شدید گرمی کی لہر کے بیچ محکمہ موسمیات نے اگلے تین دنوں کے دوران بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس سے لوگوں کو جھلسانے والی گرمی سے راحت مل سکتی ہے ۔
محکمے کی ایڈوائزری کے مطابق صوبہ جموں میں ۲۵سے۲۷جون تک درمیانی سے بھاری بارشیں ہوسکتی ہیں جس سے کہیں کہیں سیلابی ریلے آنے ، مٹی کے تودے گرآنے یا پتھر کھسکنے کے بھی خطرات ہیں۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں۲۴جون کو موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے اور اس دوران کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارشیں ہوسکتی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ۲۵سے۲۷جون تک موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران کئی مقامات پر رک رک کر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں کا امکان ہے تاہم جموں صوبے میں اس دوران کہیں کہیں بھاری بارشیں ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ۲۸جون سے۲جولائی تک کہیں کہیں رک رک کر بارشوں کا امکان ہے ۔
محکمے کی ایڈوائزری کے مطابق صوبہ جموں میں ۲۵سے۲۷جون تک درمیانی سے بھاری بارشیں ہوسکتی ہیں جس سے کہیں کہیں سیلابی ریلے آنے ، مٹی کے تودے گرآنے یا پتھر کھسکنے کے بھی خطرات ہیں۔انہوں نے کہا کہ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوسکتا ہے اور دریائوں، ندی نالوں میں پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے ۔
ایڈوائزری میں کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس دوران اپنے کھیت کھلیانوں میں آبپاشی، دوا پاشی اور کھاد استعمال کرنے سے پر ہیز کریں۔
اس دوران وادی کشمیر جو اپنے معتدل اور خوشگوار موسم کے لیے مشہور ہے ، اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے ، جس نے نہ صرف روزمرہ زندگی کو متاثر کر دیا ہے بلکہ لوگوں کو سخت اذیت میں بھی مبتلا کر دیا ہے ۔
گرمی کی اس شدید لہر سے بچنے کے لیے وادی کے مختلف علاقوں میں لوگ قدرتی چشموں، ندی نالوں اور آبشاروں کا رخ کر رہے ہیں۔
خاص طور پر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، قاضی گنڈ ، کوکر ناگ اور وسطی کشمیر کے کنگن، گاندربل اور سونہ مرگ میں میں عوام کی بڑی تعداد قدرتی پانی کے ذخائر میں نہاتے اور ٹھنڈک حاصل کرتے نظر آ رہی ہے ۔
جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے معمر شہری۷۰سالہ غلام رسول نے کہا’’ایسی گرمی تو ہم نے صرف جموں میں دیکھی تھی۔ اب تو پہاڑی علاقوں میں بھی برداشت سے باہر ہے ۔ صرف چشمے ہی اب سکون دیتے ہیں‘‘۔
قاضی گنڈ کے نزدیک واقع پانزتھ چشمہ، جو تقریباً۵۰۰چھوٹے چشموں پر مشتمل ہے ، مقامی افراد کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے ۔یہاں روزانہ سینکڑوں نوجوان نہانے اور گرمی سے بچنے کے لیے پہنچتے ہیں۔
ویری ناگ کے رہائشی نیاز احمد شاہ نے کہا’’ہر سال موسم میں اتار چڑھاؤ آتا ہے ، لیکن اس بار تو یوں لگتا ہے جیسے آگ لگی ہو‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کے نوجوان چشموں اور آبشاروں میں نہ صرف نہا کر سکون حاصل کر رہے ہیں بلکہ فوٹو گرافی اور سوشل میڈیا کے لیے بھی ان مقامات کا استعمال کر رہے ہیں۔
ادھر محکمہ موسمیات نے اگلے کچھ روز تک مزید گرمی کی پیش گوئی کی ہے ، اور شہریوں کو پانی زیادہ پینے اور دھوپ سے بچنے کی ہدایت دی ہے ۔