اس گرما گرم موسم گرما میںجھلستی گرمی میں کوئی تبدیلی آئیگی یا نہیں یہ تو صاحب ہم نہیں جانتے ہیں… ہمیں معلوم نہیں ہے‘ ہمیں کوئی خبر نہیں ہے… لیکن…لیکن کہیں اور ایک تبدیلی ہمیں نظر آ رہی ہے یاتبدیلی کے آثار ہمیں نظر آنے لگے ہیں… قائد ثانی ‘ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا لب و لہجہ بدل رہاہے … اس میں تبدیلی آ رہی ہے اور… اور واضح تبدیلی آ رہی ہے… گزشتہ کچھ دنوں سے ان کے بیانات اگر کسی بات کی چغلی کھا رہے ہیں تو… تو اسی ایک بات کی کھا رہے ہیں کہ ان کے بیانات میں تبدیلی آ رہی ہے… بیانات تھوڑے تلخ ہوتے جا رہے ہیںاور… اور اس لئے ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ لوگوں … کشمیر کے لوگوں کی این سی کے تئیں رائے بدلتی جا رہی ہے… اور ڈاکٹر صاحب چونکہ ٹھہرے ایک کہنہ مشق سیاستدان … وہ اس تبدیلی کو بھانپ گئے اور… اور اسی لئے انہوں نے اپنے بیانا ت میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے… ڈاکٹر صاحب کا تازہ اور ایک دم تازہ بیان اس کی عکاسی کرتا ہے …اس بیان میں قائد ثانی کاکہنا ہے کہ اگر مرکزی حکومت نے جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال نہیں کیا اور… اور فوری طور پر نہیں کیا تو… تو ان کی پارٹی سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی… این سی کی ۸ ماہ کی حکومت میں ایسا پہلی بار ہے جب نیشنل کانفرنس نے ریاستی درجے کی بحالی کے حوالے سے عدالت عظمی کا رخ کرنے کی بات کہی ہے اور… اور اس لئے کہی ہے کیونکہ اس جماعت کو لگتا ہے کہ اس کا صبر کا پیمانہ اب لبریز ہورہا ہے اور… اور وزیرا علیٰ‘ عمرعبداللہ نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ ہر ایک چیز کی ایک ایکسپائری ڈیٹ ہو تی ہے… اشارہ صاف ان کی ریاستی درجے کی بحالی کے مطالبے پر دانستہ خاموشی کی جانب تھا… اس امید میں خاموشی کہ … کہ شاید ان کی اس خاموشی سے یہ جناب کا دہلی جیتنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور… اور بدلے میں ریاستی درجہ حاصل کریں گے… لیکن جب این سی قیادت کو ایسا ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے تو… تو اس نے گیئر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور… اور اس ضمن میں ڈاکٹر صاحب نے دوسرے لیڈروں پر سبقت حاصل کر تے ہوئے ریاستی درجے کی بحالی کے حوالے سے ایک سخت لہجہ اختیار کیاہے… لیکن صاحب کیا دہلی قائد ثانی کے اس سخت لہجے سے ڈر جائیگی یا ڈرنے والی ہے… جواب آپ بھی جانتے ہیں اور… اور ہم بھی ۔ ہے نا؟