’جموں اور کشمیر دونوں مقامات پر سیاحت کے بے پناہ امکانات ہیں ‘ دونوں خطوں کو یکساں طور پر فروغ دیا جائیگا‘
سرینگر//
وزیر اعلی عمر عبداللہ نے آج انڈین ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز (آئی اے ٹی او) کے دورے پر آئے ہوئے وفد کے ساتھ بات چیت کی اور جموں و کشمیر کو ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے میں ان کی مسلسل دلچسپی اور کوششوں کا اعتراف کیا۔
بات چیت میں وزیر اعلی کے مشیر ناصر اسلم وانی ، کمشنر سکریٹری سیاحت یشا مدگل ، ڈائریکٹر سیاحت کشمیر راجہ یعقوب فاروق ، صدر آئی اے ٹی او روی گوسین ، سینئر حکام ، اہم سیاحتی اسٹیک ہولڈرز اور آئی اے ٹی او کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
وزیر اعلی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’ہم یہاں آنے اور اس دورے کے انعقاد کے لیے آئی اے ٹی او کے بہت مشکور ہیں ، کیونکہ اعتماد دونوں طرح سے کام کرتا ہے۔ آپ کی موجودگی ہمیں یقین دلاتی ہے کہ ہم صحیح راستے پر ہیں ‘‘۔
اس سال اپریل میں پیش آنے والے المناک واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا’’اسے بدقسمت کہنا ایک تخفیف ہوگی۔ اس نے نہ صرف۲۶ خاندانوں کو براہ راست متاثر کیا بلکہ بہت سے لوگوں کے اعتماد کو بھی متاثر کیا۔ جب سیزن امید افزا نظر آنے لگا تھا ، تب جون کے وسط تک گراوٹ کافی واضح تھی‘‘۔
سیاحت کے شعبے کی لچک کو اجاگر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے بحالی کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔ ’’۲۰۲۲کے سیزن کے بعد سے ، ہم نے سیاحتی گاڑیوں میں اضافہ دیکھا ہے۔ پہلگام ، گلمرگ اور اس سے آگے جانے والی گاڑیوں کی چھتوں پر سامان‘سری نگر کی ہلچل ، ٹیکسیوں کو دیکھنا حوصلہ افزا تھا‘‘۔
وزیر اعلیٰ نے زور دے کر کہا کہ مقصد یہ نہیں ہے کہ سیاح صرف ایک بار کشمیر کا دورہ کریں۔ ’’ہم چاہتے ہیں کہ وہ بار بار واپس آئیں۔ اس لیے آپ کی رائے ضروری ہے۔تجربے کو بہتر بنانے ، بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور ایڈونچر ٹورازم کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے۔‘‘
نو نئے مقامات کی ترقی کی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت ان کو تیار کرنے اور چلانے کیلئے حکومت ہند کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔’’جموں و کشمیر دونوں کے مقامات پر سیاحت کے بے پناہ امکانات ہیں ، اور دونوں خطوں کو یکساں طور پر فروغ دیا جائے گا‘‘۔
بنیادی ڈھانچے اور رابطے کے بارے میں ، وزیر اعلی نے کشمیر کیلئے نئی ٹرین خدمات کی مقبولیت کا ذکر کیا اور صلاحیت کی رکاوٹوں کا مسئلہ وزارت ریلوے کے ساتھ اٹھانے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا’’مانگ بڑھ رہی ہے ، اور ہم ٹرین کی بڑھتی ہوئی لمبائی اور تعدد کو تلاش کریں گے‘‘۔
وزیر اعلیٰ نے ان مقامات کو دوبارہ کھولنے کی اہمیت پر بھی زور دیا جو سانحے کے بعد عارضی طور پر بند تھے۔’’ہم نے یہ عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ اعتماد بحال کرنے کی بات ہے۔سیاحوں کے لیے اور اپنے لیے بھی‘‘۔
ایڈونچر ٹورازم کے دائرہ کار سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے پہلگام اور گلمرگ میں وادی بیتاب جیسی جگہوں پر دریافت کیے جانے والے نئے خیالات کا ذکر کیا۔ ’’زپ لائننگ ، ماؤنٹین بائیکنگ ، اور سمر ٹریکنگ ان مقامات کی نئی تعریف کر سکتے ہیں۔ ہم ان خیالات کو زندہ کرنے کیلئے قومی سطح کے ایڈونچر انفراسٹرکچر فراہم کرنے والوں کے ساتھ رابطے میں ہیں‘‘۔
عمرعبداللہ نے اس سال کے آخر میں ایک پروموشنل ٹورازم ایونٹ کے لیے آئی اے ٹی او کی تجویز کا بھی خیرمقدم کیا۔ ’’ہم وادی کی پیش کشوں کی نمائش کے لیے جموں و کشمیر ، سرکاری اور نجی دونوں اسٹیک ہولڈرز کا ایک بڑا وفد بھیجنے کے منتظر ہیں‘‘۔
آئی اے ٹی او کے صدر روی گوسین نے اپنے خطاب میں ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں میں کشمیر کو فروغ دینے میں ایسوسی ایشن کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کی خوبصورتی اور ثقافت کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر اعلی نے دورہ کرنے والے وفد کا شکریہ ادا کیا اور شراکت داری ، اختراع اور مسلسل پروموشنل کوششوں کے ذریعے کشمیر کی سیاحت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس سے قبل بات چیت کے دوران ، دورہ کرنے والے آئی اے ٹی او کے وفد نے وادی کے اپنے دورے اور بائسرن میں ۲۲؍ اپریل کو ہونے والے المناک دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں سیاحت کی بحالی کے لیے اپنے مشاہدات ، تاثرات اور قیمتی تجاویز بھی شیئر کیں۔
انہوں نے سلامتی اور معمول کے احساس کو بحال کرنے میں حکومت کی کوششوں کو سراہا ، جبکہ ملکی اور بین الاقوامی مسافروں کو یقین دلانے کے لیے مسلسل اعتماد سازی کے اقدامات ، بہتر بنیادی ڈھانچے اور ٹارگٹڈ پروموشنل مہمات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مندوبین نے جموں و کشمیر کو ایک محفوظ ، اہم اور متحرک سیاحتی مقام کے طور پر تبدیل کرنے میں حکومت کے ساتھ شراکت داری کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔