نئی دہلی// یوتھ کانگریس نے بہار میں پارٹی کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر درج ایف آئی آر کے خلاف جمعہ کو یہاں نتیش حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ بہار میں ایک آمرانہ حکومت چل رہی ہے ۔
یوتھ کانگریس کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد 5، رائے سینا روڈ پر پارٹی کے دفتر کے باہر جمع ہوئی تھی، اور مظاہرہ کر رہے تھے اور جنتر منتر کی طرف مارچ کر رہے تھے ، لیکن بیریکیڈنگ اور پولیس فورس کی بھاری تعیناتی نے مظاہرین کو آگے بڑھنے نہیں دیا۔
دہلی پردیش یوتھ کانگریس کے صدر اکشے لاکڑا نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہار کی جنتا دل یونائیٹڈ -بی جے پی حکومت نے ریاست کے تعلیمی نظام کو برباد کر دیا ہے ۔ اس حقیقت کے پیش نظر کہ طلباء کو سہولیات کے نام پر صرف جھوٹ اور خالی وعدے پیش کیے جا رہے ہیں۔ مسٹر گاندھی جمعرات کو دربھنگہ میں ریاستی حکومت کے کھوکھلے تعلیمی نظام کے مسئلہ پر ‘تعلیم انصاف یاترا’ منعقد کرنے گئے تھے ، لیکن بہار حکومت نے اپنی آمریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں پروگرام میں شرکت سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
دریں اثنا، یوتھ کانگریس کے صدر ادے بھانو چِب نے کہا کہ بہار حکومت مسٹر گاندھی کو طلبہ کے ساتھ بات چیت کرنے سے روکنے اور پھر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں غلط تھی اور کہا کہ بہار کے عوام اس آمریت کا منہ توڑ جواب دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مودی حکومت یا نتیش حکومت یہ سمجھتی ہے کہ گاندھی کو ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے روکا جا سکتا ہے تو یہ ان کا وہم ہے ۔ ملک میں سماجی انصاف آئے گا کیونکہ مسٹر گاندھی اس تحریک ‘انصاف کے جنگجو ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مسٹر گاندھی کے خلاف بہار کے دربھنگہ کے لہریاسرائے پولیس اسٹیشن میں جمعرات کو دو ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ ایک ایف آئی امتناعی احکامات کی خلاف ورزی پر درج کی گئی ہے اور دوسری ایف آئی آر امبیڈکر کلیان ہاسٹل میں بغیر اجازت کے زبردستی پروگرام منعقد کرنے پر درج کی گئی ہے ۔