سرینگر/12 مئی
حکام نے پیر کو شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے اوڑی سیکٹر میں چھ سرحدی دیہاتوں کودھماکہ خیز اشیا کوناکارہ بنانے کے بعد گھر واپس جانے کی اجازت دے دی ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس کو ضلع میں 17 مقامات پر بکھرے ہوئے کم از کم 20 غیر پھٹنے والے ہتھیاروں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔انہوں نے کہا کہ اوڑی سیکٹر کے کمل کوٹ، مادھن، گوہالن، سلام آباد (بجہامہ)،گنگرہال اور گوالٹہ نامی 6 دیہات میں 7غیر پھٹنے والے گولوں کو پایا گیا جن کو بعد میں بغیر کوئی نقصان پہنچائے ناکارہ بنا دیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ کلیئرنس آپریشن کے بعد، ضلعی انتظامیہ نے ان چھ دیہاتوں سے نقل مکانی کرنے والوں کو گھروں کو واپس جانے کے لیے اجازت دے دی۔انہوں نے کہا کہ ان دیہات میں دوسرے نہ پھٹنے والے گولے ہوسکتے ہیں جو سیکورٹی فورسز جی نوٹس میں نہ آئے ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دھماکہ خیز اشیا جان اور املاک کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں۔
پولیس نے تمام شہریوں کی حفاظت اور بہبود کے لیے لازمی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔انہوں نے رہائشیوں کو مشورہ دیا کہ وہ دھماکہ خیز شیل یا ڈیوائس سے مشابہ کسی بھی مشکوک چیز کے قریب جانے ان کو چھونے ، ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے سے اجتناب کرنے کی تاکید کی ہے ۔
پولیس نے رہائشیوں سے یہ بھی کہا کہ وہ ایسی کسی بھی چیز یا مشکوک چیز کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں یا قریبی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو مطلع کریں۔انہوں نے لوگوں سے ان علاقوں میں جانے سے احتراز کرنے کو کہا جہاں اہسے چیزیں موجود ہونے کی اطلاع ہو۔
پولیس نے کہا”لوگوں کی حفاظت کے لیے ایسے علاقوں تک غیر مجاز رسائی ممنوع ہے “۔انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز اشیا غیر مستحکم اور انتہائی خطرناک ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کے روز بارہمولہ پولیس نے فرنٹ لائن دیہات سے نکالے گئے مکینوں کے لیے ایک فوری عوامی تحفظ کی اپیل جاری کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو واپس نہ جائیں جب تک کہ حکام کی طرف سے باضابطہ طور پر اجازت نہ مل جائے ۔