ایک بات جو ہماری سمجھ میں نہیں آ رہی ہے اور بالکل بھی نہیں آ رہی ہے وہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے قیام کے پیچھے آخر کیا سوچ تھی… جس کسی نے بھی اقوام متحدہ جیسا ایک عالمی پلیٹ فارم کے قیام کے بارے میں سوچا تھا اور پھر اسے عملی شکل دی اللہ میاں کی قسم وہ انسانیت کا دشمن ہے… وہ ہول سیل میں انسانیت کا دشمن کہ اس نے انسانیت کے ایک دشمن ادارے کو وجود بخشا … اسے دنیا پر مسلط کردیا … اقوام متحدہ ایک دھوکہ ہے… یہ ایک فریب ہے‘ یہ چھل اور کپٹ ہے… یہ کچھ طاقتوں کی رکھیل ہے‘ …جو اسے اپنے اشاروں پر نچاتی ہیں… اور اقوام متحدہ بخوشی ناچتی بھی ہے… بڑی بے شرمی سے ناچتی ہے۔سچ تو یہ ہے کہ اقوام متحدہ اس دھرتی پر ایک بوجھ ہے… یہ کچھ روگردان طاقتوں کی من مانی کی ایک لائسنس ہے… اس ادارے سے خیر نہیں بلکہ شر کی ہی امید کی جا سکتی ہے اور… اور امید کی بھی جا رہی ہے …کچھ احمق اس سے مسائل کا حل کرنے کی امید لگاتے رہتے ہیں… لیکن … لیکن صاحب سچ تو یہ ہے کہ اقوام متحدہ خود ایک مسئلہ ہے… ایسا مسئلہ جسے سب سے پہلے حل کرنے کی ضرورت ہے اور… اور اس کا حل یہ ہے کہ… کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے اور… اور اس لئے کیا جائے تاکہ جن قوتوں نے اسے اپنی رکھیل بنا رکھا ہے… وہ اس کا مزید استعمال… بے کس‘ لاچار ‘ غریب اور مظلوم لوگوں کیخلاف استعمال نہ کریں۔ایسا پہلی بارنہیں ہے کہ ہم اقوام متحدہ کے بارے میں یہ رائے قائم کررہے ہیں… نہیں صاحب اس سے پہلے بھی ہماری اس ادارے کے بارے میں یہی رائے تھی اور… اور اس لئے تھی کہ تب بھی یہ ادارہ غزہ میں معصوموں کی جان بچانے میں کامیاب نہیں ہوا تھا اور… اور اب بھی کچھ ایسا ہی ہے… اس بار جبکہ اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے کی آڑ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ اب گزشتہ زائد از ڈیڑھ سال سے جاری رکھا ہے…اقوام متحدہ اس نسل کشی‘ اس جارحیت کو روکنے میں ناکام ہوئی ہے… مکمل ناکام… اور اس لئے ناکام ہے کیونکہ جن طاقتوں نے اسے اپنی رکھیل بنا رکھا ہے… وہ ایسا چاہتی ہیں… وہ چاہتی ہیں کہ… کہ اقوام متحدہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا تماماشہ دیکھے اور… اور اقوام متحدہ اس اس کی یہ خواہش پوری کررہی ہے اور… اور سو فیصد کررہی ہے ۔