نئی دہلی/۲۳اپریل
بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا، پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد ہلاک۔
وزیراعظم‘نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (سی سی ایس) کا اجلاس آج شام ہوا جس میں۲۲ اپریل کو بیسرن پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
حملے میں 25 ہندوستانی اور ایک نیپالی شہری ہلاک ہوا تھاجبکہ متعدد دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔
سی سی ایس نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی امید ظاہر کی۔
حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کی کئی حکومتوں کی جانب سے حمایت اور یکجہتی کے مضبوط اظہار ات موصول ہوئے ہیں جنہوں نے واضح طور پر اس دہشت گرد حملے کی مذمت کی ہے۔
بیان کے مطابق سی سی ایس نے ایسے جذبات کی تعریف کی جو دہشت گردی کے خلاف صفر رواداری کی عکاسی کرتے ہیں۔
سی سی ایس کو بریفنگ میں دہشت گرد حملے کے سرحد پار روابط کو سامنے لایا گیا۔ یہ نوٹ کیا گیا کہ یہ حملہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں انتخابات کے کامیاب انعقاد اور اقتصادی ترقی اور ترقی کی طرف اس کی مسلسل پیش رفت کے تناظر میں ہوا ہے۔
اس دہشت گرد حملے کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے سی سی ایس متعدد اقدامات کا فیصلہ کیا جن میں۰۶۹۱ کا سندھ طاس معاہدہ اس وقت تک ملتوی کیا جائے گا جب تک کہ پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو جاتا۔
انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اٹاری کو فوری طور پر بند کردیا جائے گا۔ وہ لوگ جنہوں نے قانونی توثیق کے ساتھ سرحد پار کی ہے وہ یکم مئی 2025 سے پہلے اس راستے سے واپس آسکتے ہیں۔
سارک ویزا استثنیٰ اسکیم (ایس وی ای ایس) ویزا کے تحت پاکستانی شہریوں کو ہندوستان کا سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ماضی میں پاکستانی شہریوں کو جاری کیے گئے کسی بھی ایس وی ای ایس ویزے کو منسوخ سمجھا جاتا ہے۔ ایس وی ای ایس ویزا کے تحت اس وقت ہندوستان میں موجود کسی بھی پاکستانی شہری کے پاس ہندوستان چھوڑنے کے لئے 48 گھنٹے ہیں۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں دفاعی/ فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخص قرار دیا جاتا ہے۔ ان کے پاس ہندوستان چھوڑنے کے لئے ایک ہفتہ ہے۔ بھارت اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے اپنے دفاعی / بحریہ / فضائی مشیروں کو واپس بلالے گا۔ متعلقہ ہائی کمیشن میں ان عہدوں کو منسوخ سمجھا جاتا ہے۔ سروس ایڈوائزرز کے پانچ معاون عملے کو بھی دونوں ہائی کمیشنوں سے واپس بلا لیا جائے گا۔
ہائی کمیشنوں کی مجموعی تعداد کو مزید کمی کے ذریعے موجودہ 55 سے کم کرکے 30 کردیا جائے گا، جس کا اطلاق یکم مئی 2025 سے ہوگا۔
سی سی ایس نے مجموعی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور تمام فورسز کو سخت نگرانی برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔ اس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حملے کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کے سپانسرز کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ جیسا کہ تہاور رانا کی حالیہ حوالگی کے معاملے میں ہوا ہے۔” ہندوستان ان لوگوں کے تعاقب میں غیر متزلزل رہے گا جنہوں نے دہشت گردی کی کارروائیوں کا ارتکاب کیا ہے، یا انہیں ممکن بنانے کی سازش کی ہے۔“