جموں//
جموں کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں شدید بارش اور بادل پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم۱۲؍دیہات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے مغل روڈ اور سنتھن ٹاپ کو بطور متبادل روٹ فعال کر دیا ہے ۔
صوبائی کمشنر جموں رمیش کمار نے پیر کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ سیری، بگنا، پنوٹ اور کھڑی سمیت متعدد دیہات میں رہائشی مکانوں اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ، جبکہ جموں،سرینگر قومی شاہراہ کا بڑا حصہ یا تو دھنس چکا ہے یا ملبے تلے دب گیا ہے ۔
کمار نے کہا کہ شاہراہ کی مکمل بحالی میں وقت لگے گا۔ کچھ مقامات پر سڑکیں زمینی دھنس جانے سے غائب ہو چکی ہیں، جبکہ کئی حفاظتی دیواریں اور پل بھی متاثر ہوئے ہیں۔
ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ ضلع انتظامیہ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، پولیس اور دیگر ایجنسیاں علاقے میں سرگرم عمل ہیں۔ پانی، بجلی، راشن اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات جاری ہیں۔ ضلعی ترقیاتی کمشنر رامبن بصیر الحق چودھری متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
کمار نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے مغل روڈ اور سنتھن ٹاپ روڈ کو متبادل راستے کے طور پر بحال کر دیا ہے ۔ فی الوقت مغل روڈ پر ہلکی گاڑیوں کی آمدورفت جاری ہے ، جبکہ انتظامیہ اس راستے کو بھاری ٹریفک کیلئے بھی قابل استعمال بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔
ان کے مطابق ہم مغل روڈ کو دو طرفہ ٹریفک کے لیے جلد از جلد کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وادی میں ضروری اشیاء کی ترسیل میں رکاوٹ نہ ہو۔
دریں اثنا سیاسی جماعتوں نے اس قدرتی سانحے کو قومی آفت قرار دینے اور مرکز سے متاثرہ خاندانوں کو فوری مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر دستیاب وسائل ناکافی ہیں اور تباہ شدہ گھروں، سڑکوں اور فصلوں کی بھرپائی کے لیے مرکزی مداخلت ناگزیر ہے ۔