سرینگر/15 اپریل
نیشنل کانفرنس نے پی ڈی پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کو پسماندہ کرنے میں اس پارٹی کا بھی کہیں نہ کہیں رول ہے ۔
این سی کے ترجمان اعلیٰ اور رکن اسمبلی تنویر صادق نے کہا کہ پی ڈی پی نے سال 2003 میں اوقاف کو وقف بورڈ میں تبدیل کرکے اس کا کنٹرول حکومت کے ہاتھوں میں دے دیا۔
صادق نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
این سی ترجمان اعلیٰ نے کہا”سال 2003 میں مرحوم مفتی محمد سعید نے اوقاف کو ختم کرکے وقف بورڈ میں تبدیل کر دیا اور اس کا کنٹرول سرکار کے ہاتھوں میں دے دیا اور نعیم اختر کو اس کا وی سی بنا دیا“۔
ان کا کہنا تھا”مجھے لگتا ہے کہ مسلمانوں کو پسماندہ کرنے کا پلان پہلے ہی تھا اور پی ڈی پی کا بھی اس میں حصہ تھا“۔
صادق نے کہا”وقف ترمیمی بل کے بارے میں ہمارا کہنا ہے کہ اگر اصلاحات ہیں تو یہ صرف مسلمانوں کی وقف جائیداد کے متعلق ہی کیوں ہے باقی مذہبوں کی جائیدادوں کے متعلق کیوں نہیں ہے “۔
این سی ترجمان اعلیٰ نے کہا”اس طرح کل ہمارے آستانوں، درسگاہوں کو بھی ہم سے لیا جا سکتا ہے ، یہ براہ راست مداخلت ہے ، یہ کسی حکومت کا حق نہیں ہے کہ وہ لوگوں سے وقف کو چھین لے “۔
عدالت عظمیٰ میں وقف بل کے خلاف عرضی دائر کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا”عدالت عظمیٰ سے ہمیں اچھی امید ہے ، وہاں ہمیں سنا جائے گا اور جو فیصلہ آئے گا وہ مسلمانوں کے حق میں ہوگا“۔
بی جے پی کے اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کے بارے میں انہوں نے کہا”سنیل شرما بحیثیت اپوزیشن لیڈر ناکام ہوئے ہیں، وہ اسمبلی کے اندر بھی اور باہر بھی ناکام ہوئے ہیں“۔
صادق نے کہا کہ بی جے پی بھی ناکام ہوچکی ہے وہ گذشتہ دس برسوں کے دوران کچھ بھی نہ کر سکی۔
این سی ترجمان اعلیٰ نے کہا”بی جے پی جموں و کشمیر کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے ، ہم نے جو لوگوں سے وعدے کئے ہیں ان کو پانچ برسوں میں ضرور پورا کیا جائے گا“۔
ان کا کہنا تھا”پی ڈی پی نے سال 2003 میں اوقاف کو تبدیل کرکے وقف بروڈ بنانے کی غلطی کی اور دوسری بڑی غلطی سال 2014 میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا کر کی“۔
صادق نے کہا کہ جموں وکشمیر کی اسمبلی میں تین دن تک وقف بل کی وجہ سے بزنس نہیں چلی جو ملک کے لوگوں کے لئے ایک اچھا پیغام ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس وقف بل کے خلاف جنگ آگے لڑے گی۔
پی ڈی پی کو جموں وکشمیر کی تباہی کی ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کا کہنا تھا”پی ڈی پی کی وجہ سے جموں وکشمیر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا اگر اس جماعت نے اس ریاست کو نہ بیچا ہوتا تو دفعہ 370 منسوخ نہ ہوا ہوتا۔“