ریاض//
سعودی نیشنل میٹرولوجیکل سینٹر (این ایم سی) نے عازمین حج کو خوش خبری سناتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ۲۰۲۵ء کا حج شدید گرمیوں کا آخری حج ہو گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی این ایم سی نے۲۰۲۶ء سے شروع ہونے والی حج کی تاریخوں کے حوالے سے کہا ہے کہ اسلامی قمری کیلنڈر کی وجہ سے آئندہ ۱۶سال تک حج کا وقت ٹھنڈے موسم میں آ جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر۲۰۲۶ء سے۲۰۳۳ء تک حج کا انعقاد بہار کے موسم میں ہوگا، اور پھر ۲۰۳۴ء سے ۲۰۴۱ء تک یہ سردیوں میں آئے گا۔
این ایم سی کا کہنا ہے کہ قمری کیلنڈر ہر سال تقریباً ۱۰دن پیچھے جاتا ہے ، جس کے باعث حج گرمی سے بہار اور سردی کی طرف منتقل ہو رہا ہے ۔۲۰۴۲ء میں حج دوبارہ گرمی کے موسم میں واپس آئے گا۔
خیال رہے کہ سعودی حکام نے موسم کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے حجاج کی سہولت کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن میں سایہ دار راستے ، اضافی پانی کی تقسیم، موبائل کولنگ یونٹس، اور گرمی سے بچاؤ سے متعلق آگاہی مہمات شامل ہیں۔
۲۰۲۴ء میں سعودی حکومت نے۳۳نئے موسمیاتی اسٹیشنز بھی نصب کیے اور جدید موبائل ریڈار سسٹمز کا استعمال بڑھایا تاکہ حج کے راستوں پر موسم کی فوری نگرانی کی جا سکے ۔
اس کے باوجود ۲۰۲۴ء کے حج کے دوران درجۂ حرارت۴۶سے۵۱ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک دن میں۲۷۰۰سے زائد حجاج گرمی سے متاثر ہوئے اور کئی اموات بھی ہوئیں۔
سعودی حکام کے مطابق موسم کی یہ تبدیلی دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں مسلمانوں کے لیے خوش خبری ہے ، جو گزشتہ کئی سالوں سے مکہ کی شدید گرمی میں حج ادا کر رہے تھے ۔
گزشتہ سال۱۴۴۵ ہجری کے حج کو تاریخ میں سب سے زیادہ ہجوم والے حج کے اجتماعات میں شمار کیا گیا۔ سعودی شماریات اتھارٹی نے سال۱۳۹۰ ہجری کے آغاز میں حج کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کیا تھا۔ اس وقت سے عازمین کے اعداد و شمار کو ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ اس وقت سے مردم شماری کی تاریخ کے ۵۶ سالوں میں۱۰۰ ملین سے زیادہ حاجیوں سے سعودی عرب میں مناسک حج ادا کئے ہیں۔
حجاج کی تعداد۱۳۹۰ ہجری میں ۱۰لاکھ ۷۹ ہزار ۷۶۰ تھی۔ ۱۳۹۹ ہجری میں پہلی مرتبہ حجاج کرام کی تعداد ۲۰ لاکھ سے متجاوز ہوئی۔ اس سال ۲۰ لاکھ۷۹ ہزار ۶۸۹؍ افراد نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔
حج کی تاریخ میں پہلی مرتبہ۱۴۳۳ ہجری میں عازمین حج کی تعداد نے۳۰ لاکھ کا ہندسہ عبور کیا۔ یہ واحد سال تھا جس میں۳۰لاکھ سے زیادہ افراد نے حج کے مناسک ادا کئے تھے۔ اس وقت تک ۳۳ حج سیزنز میں سے سال۱۴۱۴ ہجری کا سال ایسا تھا جو اس تعداد سے قریب تر تھا جس میں ۱۸ لاکھ ۳۴ ہزار ۷۸۰؍ افراد نے حج ادا کیا تھا۔
۱۴۴۱ کے بعد سے ریکارڈ کیے گئے کورونا وائرس وبائی امراض کے سالوں میں تعداد محدود ہوگئی۔۱۴۴۱ہجری میں صرف ۱۰ ہزار عازمین حج ادا کرسکے۔ ۱۴۴۲ میں یہ تعداد بڑھ کر۵۸ ہزار تک پہنچی اور۱۴۴۳ میں ۹ لاکھ ۲۶ ہزار۶۲ ہوگئی۔
۱۴۴۴ہجری میں کورونا وبا کے بعد ایک مرتبہ پھر تعداد اپنے عروج کو پہنچی اور اس سال ۱۸ لاکھ ۴۵ ہزار ۴۵ افراد نے حج ادا کیا۔