حصار/۱۴اپریل
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی نے آئین کی روح کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے اور بابا صاحب ڈاکٹر بھیم را¶ امبیڈکر کی توہین کی ہے ۔
وزیر اعظم یہاں ہوائی اڈے کی نئی ٹرمینل عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے اور حصار سے اجودھیا کے لیے پہلی پرواز کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کرنے کے موقع پر بول رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہریانہ کی یہ مقدس سرزمین جو بھگوان شری کرشن اور مہابھارت کے زمانے سے جڑی ہوئی ہے ، اب براہ راست شری رام کی مقدس سرزمین اجودھیا سے جڑ گئی ہے ۔ انہوں نے اسے نہ صرف فضائی رابطے بلکہ عقیدہ، ثقافت اور قومی اتحاد کی علامت قرار دیا۔
مودی نے کہا کہ یہ وہ ہندوستان ہے جو’ہوائی چپل پہننے والوں کو بھی ہوائی جہاز میں بیٹھانے کا خواب لے کر چلا تھا اوراب اسے پوراکررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حصار جیسے شہر اب ملک کے ان مذہبی اور ثقافتی مراکز سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں، جہاں پہلے پہنچنے میں کئی دن لگتے تھے ۔ اس سے تیرتھ یاترا، سیاحت، تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑا فروغ ملے گا“۔
وزیراعظم نے کہا کہ حصار ایئرپورٹ کو جدید بنایا گیا ہے ۔ نئی ٹرمینل عمارت کی تعمیر سے اس کے مسافروں کی گنجائش میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ ابتدائی طور پر حصار سے اجودھیا، چنڈی گڑھ، احمد آباد اور جموں کے لیے براہ راست پروازیں شروع کی جائیں گی۔ مستقبل میں دیگر شہروں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈہ ہر سال تقریباً 21 لاکھ مسافروں کو سروس فراہم کرے گا۔ انہوں نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ 2014 تک ملک میں صرف 74 ہوائی اڈے تھے ، لیکن آج یہ تعداد بڑھ کر 150 سے زیادہ ہو گئی ہے ۔ اڑان اسکیم کے تحت 500 سے زیادہ راستے شروع کیے گئے ہیں، جس سے چھوٹے شہروں کے رابطے میں بہتری آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائی کمپنیوں نے اب تک 2000 سے زیادہ نئے طیاروں کا آرڈر دیا ہے جس سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے ۔
مودی نے آئین ساز ڈاکٹر امبیڈکر کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کانگریس پر بڑا حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے بار بار آئین کی روح اوراس کے جذبات دونوں کی توہین کی ہے ۔ ڈاکٹر امبیڈکر کو جان بوجھ کر دو بار پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکا گیا۔ ان کے خیالات کو منظم طریقے سے نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ووٹ بینک کی سیاست کے لیے آئین میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کو فروغ دیا جبکہ ڈاکٹر امبیڈکر واضح طور پر اس کے خلاف تھے ۔
مودی نے کہا”بابا صاحب نے آئین میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی مخالفت کی تھی، لیکن کانگریس نے مسلم ریزرویشن کی وکالت کرتے ہوئے آئین کی روح کو پامال کیا“۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے وقف قانون کے ذریعے غریبوں، دلتوں اور قبائلیوں کی زمینیں مافیا کے حوالے کر دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے وقف ایکٹ میں ضروری ترامیم کی ہیں۔ یہ قدم مسلم خواتین، دلتوں اور قبائلیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری تھا۔
ترقیاتی منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے خیالات ہی ان کی حکمرانی کی رہنمائی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے دلتوں، محروموں، پسماندہ اور غریبوں کی بہبود کے لیے تاریخی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 11 کروڑ سے زیادہ بیت الخلاءتعمیر ہو چکے ہیں، جس سے صفائی اور وقار دونوں میں بہتری آئی ہے ۔ 12 کروڑ سے زیادہ گھروں کو نل کا صاف پانی فراہم کیا گیا ہے ۔
مودی نے یہ بھی کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت کروڑوں غریبوں کو مناسب رہائش فراہم کی گئی ہے اور جن دھن اکا¶نٹس، اجولا یوجنا اور آیوشمان بھارت جیسی اسکیموں نے ان کی زندگیوں کو محفوظ اور باوقار بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بابا صاحب کہتے تھے کہ جو معاشرہ استحصال اور مصائب کا شکار ہو، اسے اوپر اٹھانا حکومت کا کام ہونا چاہیے ، ہم اسی جذبے کے تحت کام کر رہے ہیں۔