ہندواڑہ//
ہندواڑہ بس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد دو ہوگئی ہے جبکہ ہفتہ کے روز ایک اور زخمی طالبہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے اس واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے جس میں دو افراد ہلاک اور ۲۲ دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہندوارہ کے ودھ پورہ علاقے میں ہفتے کی صبح ایک بس جس میں گورنمنٹ ڈگری کالج سوگام کے طلبا سوار تھے ،ایکسکرشن کے لئے پہلگام جا رہی تھی، کہ سڑک پر لڑھک گئی جس کے نتیجے میں ایک طالبہ کی بر سر موقع ہی موت واقع ہوئی جبکہ ۲۵دیگر زخمی ہوگئے ۔
ذرائع نے کہا کہ زخمیوں کو علاج و معالجے کے لئے گورنمنٹ میڈیکل کالج ہندوارہ منتقل کیا گیا جہاں۲طالبات جانبر نہ ہو سکیں۔ان کا کہنا ہے کہ شدید زخمیوں کو سری نگر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔حادثے میں جاں بحق ہوئی طالبات کی شناخت میمونہ اور تبسم ساکنان کلاروس لولاب کے بطور کی گئی ہے ۔
پولیس ذرائع کے مطابق ہفتے کی صبح ہندواڑہ میں ودھ پورہ کے مقام پر پکنگ گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر سڑک پر الٹ گئی جس کے نتیجے میں متعدد طالبات زخمی ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ زخمیوں کو طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔ان کے مطابق پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے حادثے پر گہرے دُکھ کا اظہار کیا جس میں گورنمنٹ ڈگری کالج ( جی ڈی سی ) سوگام کے دو طلباء کی موت واقع ہو گئی ۔
وزیر اعلیٰ کے دفتر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ’’ اس بدقسمت واقعے میں دو نوجوانوں ، ذہین طلباء کی جان چلی گئی جو ہم سب کیلئے ایک المیہ ہے غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں سے میری دلی تعزیت ۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کرتا ہوں ۔ ہم صورتحال پر قریبی نگرانی کر رہے ہیں اور تمام ضروری امداد کو یقینی بنا رہے ہیں ‘‘۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی اور وزیر جاوید احمد ڈار زخمی طلباء کے علاج کی نگرانی کیلئے ہندواڑہ ہسپتال گئے ۔
مشیر اور وزیر نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ بات چیت کی جس میں ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ مریضوں کی بازیابی کی معیاری نگہداشت اور قریبی نگرانی کو یقینی بنائیں ۔
اس سے قبل مشیر وانی نے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر کا بھی دورہ کیا جہاں کچھ زخمی طلباء کو خصوصی علاج کیلئے منتقل کیا گیا تھا ۔
انہوں نے طبی انتظامات کا جائزہ لیا ، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد سے بات کی اور بلا تعطل اور موثر طبی امداد کی ضرورت پر زور دیا ۔
اس کے بعد وزیر اور مشیر نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ بھی ملاقات کی اور ان کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ۔
وزیر اعلیٰ نے جاں بحق ہونے والے طلباء کے اہلِ خانہ کیلئے ایک/ایک لاکھ روپے اور زخمی ہونے والے طلباء کیلئے ۲۵/۲۵ ہزار روپے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا ۔
دریں اثنا کپواڑہ کی ڈپٹی کمشنر آیشی سوڈان نے جی ایم سی ہندواڑہ کا دورہ کیا اور وودھ پورہ میں المناک بس حادثے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر نے زخمی طلباء اور ہسپتال کے عملے سے بات چیت کی اور انہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
ڈی سی نے یقین دلایا کہ انتظامیہ متاثرین اور ان کے اہل خانہ کیلئے بہترین ممکنہ طبی دیکھ بھال اور مدد کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا’’مقدمہ درج کیا جائے گا اور پولیس جانچ کی جائے گی‘‘۔
جی ایم سی ہندواڑہ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ‘ ڈاکٹر اعجاز نے تصدیق کی کہ زیادہ تر زخمی طلباء کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید زخمی دو طالب علموں کو جدید علاج کیلئے سرینگر ریفر کیا گیا ہے جبکہ باقیوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور وہ طبی دیکھ بھال کا اچھا جواب دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر اعجاز نے کہا کہ ہم زخمیوں کے علاج اور مدد کو یقینی بنا رہے ہیں۔ ان کی حالت کافی حد تک مستحکم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آج صبح ووڈھ پورہ ہندواڑہ میں ایک افسوسناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب پکنک کے لئے کالج کے طلباء کو لے جانے والی ایک بس الٹ گئی ، جس کی وجہ سے ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔
اس حادثے کے نتیجے میں دو طالب علم ہلاک اور ۲۲ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔