خبر دار! جو کسی نے ایک لفظ بھی اپنی اس زبان سے نکالا… موسم اور بارشوں کے حوالے سے نکالا ۔یہ ہم ہی تھے ‘ کوئی اور نہیں تھا جو اس بات کا رونا رو رہا تھا کہ اللہ میاں شاید ہم سے روٹھ گئے ہیں … وہ ہم سے خفا ہیں اور اسی لئے خشک سالی ہے… خشک سالی کا ایک طویل دور چل رہا ہے… سردیوں میں بھی چل رہا ہے‘ چلہ کلان میں بھی چل رہا ہے… اس قدر خشک سالی کہ … کہ گلمرگ میں ناکافی برفباری کی وجہ سے سرمائی کھیلوں کو موخر کرنا پڑا… اپنے گورے گورے بانکے چھورے کو یہ فکر ستانے لگی کہ… کہ اگر موسم کا ایسا حال بے حال رہے گا تو… تو گرما میں نل بھی پانی پانی کریں گے… لوگوں کی تو بات ہی نہیں… اور یہ بات کچھ ایک ہفتوں پہلے کی ہے… آج صورتحال بدل گئی ہے… یکسر بدل گئی ہے اور… اور اللہ میاں کے فضل و کرم سے میدانی علاقوں میں بارشیں ہو رہی ہیں… اچھی خاصی ہو رہی ہیں… اللہ میاںکی قسم ہمیں تو ان بارشوں پر کوئی اعتراض نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے… الٹا ہم تو خوش ہیں… اس بات پر خشک ہیں کہ گرما میں زیادہ مشکلات نہیں آئیں گی… لیکن… لیکن ہمارے ہاں ایسے لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے جو جاری بارشوں سے تنگ آرہے ہیں… اور تنگ آکر نہ جانے کیا کیا کہہ رہے ہیں… ایک دو دن اگربارشیں اور جاری رہیں تو… تو کوئی بڑی بات نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے اگر لوگ بارشیں رک جانے کیلئے اجتماعی دعائیہ مجالس اور نما ز وں کا اہتمام کریں کہ… کہ ہم جو ہیں ہم جلد گھبرا جاتے ہیں… بارشیں نہ ہوں‘ برفباری نہ ہوں تو ڈر جاتے ہیں اور … اور اگر برفباری اور بارشیں ہوں تو بھی ہم گھبرا تے ہیں… یہ سوچے بغیر کہ خالق اور مالک جانتا ہے… صرف وہی جانتا ہے کہ اسے کیا کرنا اور کیا نہیں… جو وہ جانتا ہے کوئی اور نہیں جانتا ہے… کوئی اور نہیں جان سکتا ہے…اس لئے صاحب مزے لیجئے ‘ ان بارشوں کا مزے لیجئے اور…پکوڑوں کے ساتھ گرما گرم چائے نوش کیجئے …مزے لے لے کر نوش لیجئے … لیکن افطار کے بعد کہ… کہ اس بات کا دھیان رہے کہ … کہ ماہ رحمت چل رہا … اور ماہ رحمت میں بارشیں بھی رحمت ہی ہیں… اللہ میاں کی رحمت ۔ ہے نا؟