جموں13 مارچ
حکومت نے قانون ساز اسمبلی کو بتایا کہ سرکاری محکموں ، صنعتی اکائیوں ، نیم سرکاری اداروں اور نجی اداروں پر بجلی کے واجبات کی مد میں محکمہ پاور ڈیولپمنٹ (پی ڈی ڈی) کا سیکڑوں کروڑ روپے واجب الادا ہےں۔
ایم ایل اے شیخ خورشید کے ایک سوال کے جواب میں حکومت نے انکشاف کیا کہ ان نادہندگان نے بجلی کے شعبے پر بڑے پیمانے پر دباو¿ ڈالا ہے۔
سب سے بڑے نادہندگان میں بابا جنگ 63.78 کروڑ روپے کے بقایا بل کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد چیف انجینئر سلال ہائیڈرو الیکٹرک این ایچ پی سی 56.96 کروڑ روپے کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ایگزیکٹیو انجینئرپی ایچ ای سوپور پر 45.84 کروڑ روپے جبکہ چیف مائننگ انجینئر جموں و کشمیر منرلز لمیٹڈ پر 42.43 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔
دیگر قابل ذکر نادہندگان میں راج پورہ لفٹ ایریگیشن اے ڈبلیو پی اسٹیج 1 اور 2 – 39.83 کروڑ روپے ‘ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای مکینیکل ڈویڑن سوپور – 26.87 کروڑ روپے ، واٹر سپلائی اسکیم ٹنگنار – 24.10 کروڑ روپے ، منیجر جموں و کشمیر سیمنٹ لمیٹڈ – 22.49 کروڑ روپے ، لفٹ آبپاشی لیتھ پورہ اسٹیج 1 – 21.97 کروڑ روپے اور ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای مکینیکل ڈویڑن سوپور – 21.41 کروڑ روپے شامل ہیں۔
پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ (پی ڈی ڈی) کے انچارج وزیر نے قانون ساز اسمبلی کو بتایا کہ جاری ایمنسٹی اسکیم کے تحت 2,75,081 صارفین نے اندراج کرایا ہے، جن میں جموں سے 1,60,507 اور کشمیر سے 1,14,574 صارفین شامل ہیں۔
وزیر نے کہا کہ حکومت نے صارفین کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کے تحت وہ سود اور جرمانوں پر ریلیف حاصل کرنے کے لیے قسطوں میں واجبات ادا کر سکتے ہیں۔