جموں//
سیکورٹی فورسز نے ہفتہ کے روز جموں خطے میں تقریبا تین درجن مقامات پر انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں شروع کیں۔
یہ کارروائیاں کچھ حصوں میں مشکوک نقل و حرکت پر اور دیگر مقامات پر علاقے پر غلبہ حاصل کرنے کی مشق کے حصے کے طور پر شروع کی گئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک دہشت گردوں سے کوئی رابطہ قائم نہیں کیا گیا ہے۔
جب جموں ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب جنگلات میں مشکوک سرگرمیوں کی آخری اطلاعات موصول ہوئیں تو پونچھ اور راجوری کے جڑواں سرحدی اضلاع، اودھم پور-کٹھوعہ پٹی کے اونچے علاقوں، پہاڑی ڈوڈا اور کشتواڑ میں آپریشن جاری تھا۔
عہدیداروں کے مطابق ضلع پونچھ کے گورسائی کے سانگیوٹ علاقے کے میدان محلہ میں جمعہ کی رات دو مشتبہ غیر ملکی دہشت گردوں کو اندھیرے کی آڑ میں گھومتے ہوئے پائے جانے کے بعد سرچ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔
سیکورٹی فورسز نے منڈی کے محلہ قصبہ، الاپیر اور جالیاں اور پونچھ اور ڈیرہ کی گلی کے منکوٹ اور ملحقہ علاقوں کے علاوہ قریبی ضلع راجوری کے سندربنی اور نوشہرہ سیکٹروں کے کچھ حصوں میں بھی محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
پونچھ راجوری میں۱۳مقامات اور اودھم پور، کٹھوعہ، ڈوڈا، کشتواڑ اور ڈوڈا اضلاع کے اونچے علاقوں میں۱۸مقامات پر تلاشی جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جموں ضلع کے اکھنور سیکٹر میں کیری، بھٹال اور ملحقہ علاقوں میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔
اس دوران فوج کی وائٹ نائٹ کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا کی صدارت میں ہفتے کو یہاں ایک مشترکہ سیکورٹی جائزہ میٹنگ منعقد ہوئی۔
میٹنگ کے دوران خطے میں قیام امن کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔
یہ میٹنگ اس وقت کی گئی ہے جب ذرائع کے مطابق صوبہ جموں کے کچھ اضلاع میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی کارروائیوں کو تیز تر کر دیا ہے ۔
فوج کی وائٹ نائٹ کور نے ہفتے کو’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا’’جی او سی وائٹ نائٹ کور لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا کی زیر صدارت ایک مشترکہ سیکورٹی جائزہ میٹنگ انٹیلی جنس ایجنسیوں، جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف (سنٹرل ریزرو پولیس فورس) کے نمائندوں کے ساتھ منعقد ہوئی‘‘۔
پوسٹ میں کہا گیا کہ اس میٹنگ کا مقصد آپریشنل ہم آہنگی کے ساتھ خطے میں امن و سکون کو برقرار رکھنا تھا۔