نئی دہلی// مالی سال 2015 اور مالی سال 2022 کے درمیان ملک کی صحت کے کل اخراجات میں حکومت کا حصہ 29.0 فیصد سے بڑھ کر 48.0 فیصد ہو گیا ہے ۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی سروے 2024-25 میں کہا کہ مالی سال 2022 میں حفظان صحت پر ہونے والے کل اخراجات کا تخمینہ 9,04,461 کروڑ روپے تھا، جو کہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا 3.8 فیصد ہے ۔ اس کے مطابق موجودہ قیمتوں پر صحت پر کل خرچ 6602 روپے فی شخص ہے ۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی حکمت عملی اپنے تمام شہریوں کی شمولیت اور بہبود پر زور دیتی ہے ۔ حکومت بنیادی طور پر تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، مہارت کی ترقی اور سماجی انفراسٹرکچر کی ترقی کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے ۔ حکومت کے احتیاطی اقدامات بشمول اعلیٰ معیار کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک عالمی رسائی، صحت عامہ کے مضبوط انفراسٹرکچر اور طبی تعلیم میں پیشرفت نے اجتماعی طور پر ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کو سب کے لیے زیادہ قابل رسائی اور سستی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
آیوشمان بھارت-پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا ( اے بی ۔ پی ایم جے اے وائی ) نے ہندوستان کی سب سے زیادہ کمزور آبادی کے نچلے 40 فیصد کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کرکے حفظان صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کردیا ہے ۔ حفظان صحت پر حکومتی اخراجات میں اضافے نے خاندانوں کو درپیش مالی مشکلات کو کم کرنے میں نمایاں اثر ڈالا ہے ۔ جنوری 2025 تک اس اسکیم کے تحت 40 لاکھ سے زیادہ بزرگ شہریوں کا اندراج کیا جا چکا ہے ۔ اے بی ۔ پی ایم جے اے وائی نے جیب سے باہر کے اخراجات ( او او پی ای ) کو نمایاں طور پر کم کرنے ، 1.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ریکارڈ کرنے اور سماجی تحفظ اور بنیادی صحت پر اخراجات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
سروے کے مطابق تقریباً 25 لاکھ لوگوں نے مفت ڈائلیسس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے ۔ او او پی ای میں کمی کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال پر عوامی اخراجات میں اضافہ ہوا ہے ، جس نے عالمی صحت کی کوریج کی طرف پیش رفت دیکھی ہے ۔ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن ( اے بی ڈی ایم ) کے تحت 72.81 کروڑ آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹس بنائے گئے تھے ۔ یو ۔ ڈبلیو آئی این پورٹل پر 1.7 کروڑ سے زیادہ حاملہ خواتین اور 5.4 کروڑ بچوں کو ڈیجیٹل طور پر رجسٹر کیا گیا ہے ۔