سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں بشمول ڈپٹی چیف منسٹر سریندر چودھری اور وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی نے پارٹی کے ناراض رہنما ‘روح اللہ مہدی سے ملاقات کی ہے۔
یہ میٹنگ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چیف منسٹر عمر عبداللہ کے اس حلقہ سے دستبرداری کی وجہ سے خالی ہونے والی نشست کے بعد بڈگام ضمنی انتخابات کے بارے میں پارٹی کے اندر بات چیت جاری ہے۔ عمر نے اس سے قبل گاندربل اور بڈگام دونوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔
باوثوق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس ناصر اسلم وانی کو بڈگام سیٹ سے اپنا امیدوار بنانے پر غور کر رہی ہے۔ پارٹی نے روح اللہ سے حمایت طلب کی ہے ، جنہوں نے قیادت سے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نیشنل کانفرنس کے رہنما مہدی کی حمایت حاصل کرنے کے خواہاں ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کے امکانات کے لیے یہ بہت اہم ہے۔
نیشنل کانفرنس کے ٹکٹ پر بڈگام ضمنی انتخاب لڑنے میں دلچسپی ظاہر کرنے والے ایک اور امیدوار آغا محمود کو خوش کرنے کیلئے پارٹی نے مبینہ طور پر انہیں راجیہ سبھا میں نشست دینے کا وعدہ کیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس کے دونوں سرکردہ رہنماؤں اور روح اللہ مہدی کے درمیان ملاقات نہ صرف ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش تھی بلکہ عوامی طور پر یہ اشارہ دینے کی بھی کوشش تھی کہ حالیہ تنازعات کے باوجود روح اللہ پارٹی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر ریزرویشن پالیسی کے خلاف احتجاج کے بعد نیشنل کانفرنس کے کئی رہنماؤں نے راہول مہدی کو کھلے عام تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ذرائع نے یہ بھی نوٹ کیا کہ میٹنگ کا جزوی مقصد عوام کو یہ واضح پیغام دینا تھا کہ موجودہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف روح اللہ مہدی کے موقف کو نیشنل کانفرنس کی قیادت کے ساتھ ایک مسئلہ کے طور پر غلط طور پر پیش نہیں کیا جانا چاہئے۔