سرینگر//
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تجارت کی بحالی پر پاکستان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
جئے شنکر نے یہاں ایک نیوز کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ سال کے بعد پاکستان کے ساتھ تجارت پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی ان کی طرف سے کوئی پہل کی گئی ہے۔
ان کاکہنا تھا’’ دونوں جانب سے تجارت کے حوالے سے حالیہ بات چیت یا اقدامات نہیں ہوئے لہٰذا ہماری جانب سے تجارت کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ نہ تو ایسی بات چیت ہوئی ہے اور نہ ہی انہوں نے اپنی جانب سے کوئی پہل کی ہے‘‘۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ تجارت کبھی نہیں روکی اور اس سلسلے میں فیصلہ حکومت پاکستان نے۲۰۱۹ میں کیا تھا۔
جئے شنکر نے کہا کہ شروع سے ہی ہماری دلچسپی یہ تھی کہ ہندوستان کو سب سے پسندیدہ ملک کا درجہ ملنا چاہئے۔’’ ہم پاکستان کو ایم ایف این کا درجہ دیا کرتے تھے۔ لیکن انہوں نے ہمیں وہی درجہ نہیں دیا‘‘۔
عمران خان کی سربراہی میں اس وقت کی پاکستانی حکومت نے اگست۲۰۱۹ میں بھارت کی جانب سے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل ۳۷۰کو منسوخ کرنے کے جواب میں تمام دو طرفہ تجارت معطل کردی تھی۔
اسلام آباد نے نئی دہلی کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو بھی کم کر دیا تھا۔
جئے شنکر نے ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور ہم آہنگی کی بہت مضبوط سطح ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ہمارا اعتماد بہت مضبوط ہے اور ہمارے مفادات میں بہت زیادہ ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
جئے شنکر نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک عالمی بھلائی کا احساس رکھتے ہیں اور اپنی باہمی شراکت داری کو فروغ دیتے ہوئے اپنے قومی مفادات کی خدمت کیلئے پرعزم ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ احساس ہے کہ اگرچہ ہم اپنے قومی مفاد کی خدمت کرتے ہیں، جبکہ ہم اپنی دوطرفہ شراکت داری کو فروغ دیتے ہیں، یقینی طور پر علاقائی مسائل اور عالمی مسائل پر، ہم بہت کچھ اچھا کر سکتے ہیں۔’’ لہٰذا ہم نے جو بات چیت کی اس میں عالمی بھلائی کا یہ احساس تصوراتی طور پر بھی بہت واضح تھا‘‘۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جہاں تک دوطرفہ تعلقات کا تعلق ہے تو یہ انتظامیہ کا پہلا دن تھا، اس لیے ہم نے بنیادی طور پر وسیع پیمانے پر بات چیت کی، تفصیلات میں زیادہ گہرائی تک نہیں گئے، لیکن ہمارے درمیان ایک معاہدہ تھا، اتفاق رائے تھا کہ ہمیں زیادہ بہادر، بڑا اور زیادہ پرعزم ہونے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جے شنکر نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی افتتاحی تقریب میں ہندوستان کی نمائندگی کی تھی۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک خط بھی اٹھایا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ۲۰جنوری کو امریکہ کے۴۷ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔