چنئی//
ریلوے کے وزیر‘ اشونی ویشنو نے اعلان کیا ہے کہ جموں کشمیر کے درمیان طویل انتظار کے بعد ٹرین سروس بہت جلد شروع کی جائے گی۔
ویشنو نے مزید کہا’’ایک نیا ریلوے روٹ تعمیر کرنے کا شاندار منصوبہ اہم جغرافیائی اور آب و ہوا کے چیلنجوں پر قابو پاتے ہوئے انجینئرنگ کی مہارت اور عزم کا ثبوت ہے‘‘۔
چنئی میں انٹیگرل کوچ فیکٹری (آئی سی ایف) میں امرت بھارت ٹرین کے نئے کوچوں اور دیگر پروجیکٹوں کے معائنہ کے دوران اس پروجیکٹ کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ یہ ملک کا ایک اہم خواب تھا، جموں و کشمیر کو جوڑنے والی ایک نئی ریلوے لائن، جس میں بہت پیچیدگی شامل ہے۔ ۱۱۱ کلومیٹر طویل ریلوے لائن میں سے۹۷ کلومیٹر سرنگوں اور۶کلومیٹر پلوں پر مشتمل ہے۔
ویشنو نے مزید کہا کہ یہ ایک انتہائی پیچیدہ منصوبہ ہے اور اب یہ خواب پورا ہوگیا ہے۔ کام مکمل ہوچکا ہے اور سی آر ایس معائنہ کیا گیا ہے۔ ایک بار رپورٹ موصول ہونے کے بعد ، ’ہم ٹرین خدمات شروع کریں گے‘۔
وزیر نے بتایا کہ اس مقصد کے لئے خصوصی طور پر ایک نئی وندے بھارت ٹرین بھی تیار کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا’’چونکہ درجہ حرارت منفی ۱۰یا منفی ۲۰ ڈگری تک گر سکتا ہے ، لہذا بجلی کی لائنیں ، الیکٹرانکس ، اور ٹرین کا پہیوں سے رابطہ جیسے عوامل متاثر ہوتے ہیں۔ ان چیلنجوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے نیا وندے بھارت ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور ہندوستان کا یہ خواب جلد ہی حقیقت بن جائے گا‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ۸؍اور ۹جنوری کو کمشنر آف ریلوے سیفٹی (سی آر ایس) کے معائنہ کے دوران اودھم پور،سرینگر،بارہ مولہ ریل لنک (یو ایس بی آر ایل) کے کٹرا،بانہال ریلوے سیکشن پر تسلی بخش اسپیڈ ٹرائل کیا گیا تھا۔
کٹرا،بانہال سیکشن یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کی ایک اہم کڑی ہے، جو جموں خطے اور وادی کشمیر کے درمیان خلیج کو ختم کرتا ہے۔ اپنے پیچیدہ جغرافیہ اور انجینئرنگ کے عجائبات کے لئے جانا جاتا ہے ، اس حصے میں چناب برج ، دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ، متعدد جدید سرنگوں اور جدید ترین حفاظتی خصوصیات کے ساتھ شامل ہے۔