ہم سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ یہ کھیل ہم سے کون کھیل رہا ہے… یقین کیجئے کہ کوئی ایک تو ہم سے کھیل ‘ کھیل رہا ہے… چلہ کلان ‘ کھیل رہا ہے ‘محکمہ موسمیات یا پھر اللہ میاں … ان تینوں میں سے یقینا کوئی کھیل ریا ہے… کھیل ‘ کھیل رہا ہے ۔ گزشتہ جمعہ کشمیر میں دوپہر تک ہلکی پھلکی دھوپ تھی‘ برفباری… میدانی علاقوں میں بھاری برفباری کا کوئی امکان بھی ظاہر نہیں کیا گیا تھا … لیکن… لیکن جمعہ نماز کی ادائیگی کے بعد ہی آسمان پر کالے سیاہ بادل چھا گئے اور برفباری شروع ہو ئی… دیکھتے ہی دیکھتے کشمیر کے میدانی علاقے برف سے ڈھک گئے… اپنے وزیرا علیٰ‘عمرعبداللہ کودوڑے دوڑے زمین کے راستے کشمیر آنا پڑا ‘ وزیرا علیٰ صاحب جموں میں مزے میں بیٹھے تھے… کہ اچانک برفباری شروع ہو ئی اوریہ جناب دوڑے دوڑے کشمیر آنا پڑا … جہاں میدانی علاقوں میں بھی ایک آدھ فٹ برف جمع ہو گئی۔ ہمارے کان پک گئے… یہ سن سن کر پک گئے کہ کشمیر میں ۴ جنوری کی شام سے بالائی حصوں کے ساتھ میدانی علاقوں میں بھی برفباری ہو گی… بھاری برفباری … لیکن دیکھ لیجئے کہ ۴ جنوری کی شام اور رات میں کوئی برفباری نہیں ہو ئی… ۵ جنوری کا دن بھی خشک رہا … خیریت سے گزر گیا … سہ پہر بعد پہلے بوندا باندی ہو ئی اور… اور پھر برف باری شروع ہو ئی… شروع کیا ہو ئی … شروع ہونے سے پہلے ہی رک گئی ‘ ختم ہو گئی ‘ رک گئی اور… مشکل سے آیک دو انچ ’بھاری‘ برف جمع ہو ئی اس سے زیادہ کچھ نہیں … بالکل بھی نہیں ۔ اب صاحب آپ ہمیں بتائیے کہ یہ کیا بات ہو ئی … ہمارے ساتھ یہ کھیل کون کھیل رہا ہے… چلہ کلان تو نہیں کھیل سکتا ہے کہ… کہ وہ جانتا ہے کہ وہ چالیس دن تک ہمارا مہمان ہے اور… اور یہ اتنا احمق نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے کہ یہ اپنے میز بانوں ساتھ ایسا ویسا کوئی کھیل کھیلے… محکمہ موسمیات میں اتنی اوقات نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے کہ … کہ وہ ہمارے ساتھ یہ کھیل کھیلے… کہ وہ بار بار فیل ہو جاتا ہے… رہی بات اللہ میاں کی تو… تو ہم اس کی ہی قسم کھاتے ہیں کہ… کہ یہ سارا کھیل اسی کا ہے… یہ کھیل ‘ وہی کھیلتا ہے… وہی یہ کھیل ‘ کھیل سکتا ہے … کہ اس کے سامنے سارے منصوبے ‘ ساری پیشن گوئیاں فیل ہیں… سو فیصد فیل ۔ ہے نا؟